صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 453

جب اسلام لے آئے تو غسل کرنے اور مسجد میں قیدی کے باندھنے کا بیان، شریح قرض دار کو حکم دیتے تھے کہ وہ مسجد کے ستون میں باندھ دیا جائے

راوی: عبداللہ بن یوسف , لیث , سعید بن ابی سعید , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْلًا قِبَلَ نَجْدٍ فَجَائَتْ بِرَجُلٍ مِنْ بَنِي حَنِيفَةَ يُقَالُ لَهُ ثُمَامَةُ بْنُ أُثَالٍ فَرَبَطُوهُ بِسَارِيَةٍ مِنْ سَوَارِي الْمَسْجِدِ فَخَرَجَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَطْلِقُوا ثُمَامَةَ فَانْطَلَقَ إِلَی نَخْلٍ قَرِيبٍ مِنْ الْمَسْجِدِ فَاغْتَسَلَ ثُمَّ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَقَالَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ

عبداللہ بن یوسف، لیث، سعید بن ابی سعید، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نجد کی طرف کچھ سوار بھیجے، وہ ایک شخص کو (قبیلہ) بنی حنیفہ سے پکڑ لے آئے اور اس کا نام ثمامہ بن اثال تھا، لوگوں نے اس کو مسجد کے ستونوں میں سے ایک ستون سے باندھ دیا، پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے پاس تشریف لائے، آپ نے فرمایا کہ ثمامہ کو چھوڑ دو، (وہ چھوٹتے ہی) مسجد کے قریب ایک درخت کے پاس گیا اور غسل کر کے مسجد میں داخل ہوا اور کہنے لگا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet sent some horsemen to Najd and they brought a man called Thumama bin Uthal from Bani Hanifa. They fastened him to one of the pillars of the mosque. The Prophet came and ordered them to release him. He went to a (garden of) date-palms near the mosque, took a bath and entered the, mosque again and said, "None has the right to be worshipped but Allah and Muhammad is His Apostle (i.e. he embraced Islam)."

یہ حدیث شیئر کریں