صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 454

مسجد میں بیماروں وغیرہ کے لئے خیمہ کھڑا کرنے کا بیان

راوی: زکریا بن یحیی , عبداللہ بن نمیر , ہشام , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أُصِيبَ سَعْدٌ يَوْمَ الْخَنْدَقِ فِي الْأَکْحَلِ فَضَرَبَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْمَةً فِي الْمَسْجِدِ لِيَعُودَهُ مِنْ قَرِيبٍ فَلَمْ يَرُعْهُمْ وَفِي الْمَسْجِدِ خَيْمَةٌ مِنْ بَنِي غِفَارٍ إِلَّا الدَّمُ يَسِيلُ إِلَيْهِمْ فَقَالُوا يَا أَهْلَ الْخَيْمَةِ مَا هَذَا الَّذِي يَأْتِينَا مِنْ قِبَلِکُمْ فَإِذَا سَعْدٌ يَغْذُو جُرْحُهُ دَمًا فَمَاتَ فِيهَا

زکریا بن یحیی ، عبداللہ بن نمیر، ہشام، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ جنگ خندق کے دن سعد کے اکحل میں زخم لگ گیا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک خیمہ مسجد میں نصب کیا، تاکہ قریب ہی سے اس کی عیادت کیا کریں، چونکہ مسجد میں ابن غفار کا (بھی) خیمہ تھا، ان کی طرف خون بہہ کر آنے لگا، تو ان لوگوں نے کہا کہ اے خیمہ والو! یہ خون کیسا ہے؟ جو ادھر بہہ بہہ کر ہماری طرف آرہا ہے، (جب دیکھا گیا) تو کیا دیکھتے ہیں کہ سعد کے زخم سے خون بہہ رہا ہے، پس وہ اسی سے انتقال کر گئے۔

Narrated 'Aisha: On the day of Al-Khandaq (battle of the Trench' the medial arm vein of Sa'd bin Mu'ad was injured and the Prophet pitched a tent in the mosque to look after him. There was another tent for Banu Ghaffar in the mosque and the blood started flowing from Sa'd's tent to the tent of Bani Ghaffar. They shouted, "O occupants of the tent! What is coming from you to us?" They found that Sa'd' wound was bleeding profusely and Sa'd died in his tent.

یہ حدیث شیئر کریں