صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 457

مسجد میں کھڑکی اور راستہ رکھنے کا بیان

راوی: محمد بن سنان , فلیح , ابوا لنضر , عبید بن حنین , بسر بن سعید , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ قَالَ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ خَطَبَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ خَيَّرَ عَبْدًا بَيْنَ الدُّنْيَا وَبَيْنَ مَا عِنْدَهُ فَاخْتَارَ مَا عِنْدَ اللَّهِ فَبَکَی أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّيقُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقُلْتُ فِي نَفْسِي مَا يُبْکِي هَذَا الشَّيْخَ إِنْ يَکُنْ اللَّهُ خَيَّرَ عَبْدًا بَيْنَ الدُّنْيَا وَبَيْنَ مَا عِنْدَهُ فَاخْتَارَ مَا عِنْدَ اللَّهِ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ الْعَبْدَ وَکَانَ أَبُو بَکْرٍ أَعْلَمَنَا قَالَ يَا أَبَا بَکْرٍ لَا تَبْکِ إِنَّ أَمَنَّ النَّاسِ عَلَيَّ فِي صُحْبَتِهِ وَمَالِهِ أَبُو بَکْرٍ وَلَوْ کُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلًا مِنْ أُمَّتِي لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَکْرٍ وَلَکِنْ أُخُوَّةُ الْإِسْلَامِ وَمَوَدَّتُهُ لَا يَبْقَيَنَّ فِي الْمَسْجِدِ بَابٌ إِلَّا سُدَّ إِلَّا بَابُ أَبِي بَکْرٍ

محمد بن سنان، فلیح، ابوا لنضر، عبید بن حنین، بسر بن سعید، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک خطبہ پڑھا، تو فرمایا کہ یقین سمجھو کہ اللہ سبحانہ نے ایک بندہ کو دنیا اور آخرت کے درمیان اختیار دیا، (چاہے جس کو پسند کرے) اس نے اس چیز کو اختیار کر لیا، جو اللہ کے ہاں ہے، ابوبکر (یہ سن کر) رونے لگے، میں نے اپنے دل میں کہا کہ ایسی کیا چیز ہے، جو اس بوڑھے کو رلا رہی ہے، اگر اللہ نے کسی بندہ کو دنیا کے اور اس عالم کے درمیان میں، جو اللہ کے ہاں ہے، اختیار دیا اور اس نے اس عالم کے اختیار کر لیا، جو اللہ کے ہاں ہے، ( تو اس میں رونے کی کیا بات ہے، مگر آخر میں معلوم ہوا کہ) وہ بندہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے، اور ابوبکر ہم سب میں زیادہ علم رکھتے تھے، پھر آپ نے فرمایا کہ اے ابوبکر تم نہ روو کیونکہ یہ بات یقینی ہے سب لوگوں سے زیادہ مجھ پراحسان کرنے والا اپنی صحبت میں اور اپنے مال میں ابوبکر ہیں میں اپنی امت میں اگر کسی کو خلیل بناتا تو وہ ابوبکر ہوتے لیکن اسلام کی محبت (کافی ہے) مسجد میں ابوبکر کے دروازہ کے سوا کسی کے دروازہ کو بے بند نہ چھوڑا جائے

Narrated Abu Said Al-Khudri: The Prophet delivered a sermon and said, "Allah gave a choice to one of (His) slaves either to choose this world or what is with Him in the Hereafter. He chose the latter." Abu Bakr wept. I said to myself, "Why is this Sheikh weeping, if Allah gave choice to one (of His) slaves either to choose this world or what is with Him in the Hereafter and he chose the latter?" And that slave was Allah's Apostle himself. Abu Bakr knew more than us. The Prophet said, "O Abu Bakr! Don't weep. The Prophet added: Abu- Bakr has favored me much with his property and company. If I were to take a Khalil from mankind I would certainly have taken Abu Bakr but the Islamic brotherhood and friendship is sufficient. Close all the gates in the mosque except that of Abu Bakr.

یہ حدیث شیئر کریں