صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 474

امام کا سترہ اس کے مقتدیوں کے لئے کافی ہے

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , ابن شہاب , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ , عبداللہ بن عباس

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ قَالَ أَقْبَلْتُ رَاکِبًا عَلَی حِمَارٍ أَتَانٍ وَأَنَا يَوْمَئِذٍ قَدْ نَاهَزْتُ الِاحْتِلَامَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ بِمِنًی إِلَی غَيْرِ جِدَارٍ فَمَرَرْتُ بَيْنَ يَدَيْ بَعْضِ الصَّفِّ فَنَزَلْتُ وَأَرْسَلْتُ الْأَتَانَ تَرْتَعُ وَدَخَلْتُ فِي الصَّفِّ فَلَمْ يُنْکِرْ ذَلِکَ عَلَيَّ أَحَدٌ

عبداللہ بن یوسف، مالک، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما روایت کرتے ہیں کہ میں اپنی گدھی پر سوار آیا، اس وقت میں قریب البلوغ تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دیوار کے علاوہ کسی دوسری چیز کا سترہ (آڑ) قائم تھی، میں صف کے کچھ حصہ کے سامنے سواری کی حالت میں گذر گیا، اور پھر اتر کر گدھی کو میں نے چھوڑ دیا، تو وہ چرنے لگی، اور میں خود (نماز) کی صف میں شامل ہوگیا (لیکن میرے اس فعل کو دیکھ کر) کسی نے مجھے منع نہ کیا۔

Narrated Ibn 'Abbas: Once I came riding a she-ass when I had just attained the age of puberty. Allah's Apostle was offering the prayer at Mina with no wall in front of him and I passed in front of some of the row. There I dismounted and let my she-ass loose to graze and entered the row and nobody objected to me about it.

یہ حدیث شیئر کریں