صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 480

عنزہ کی طرف( منہ کرکے) نماز پڑھنے کا بیان

راوی: آدم , شعبہ , عون بن ابی جحیفہ

حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ خَرَجَ اِلَيْنَا النَّبِیُّصَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْهَاجِرَةِ فَأُتِيَ بِوَضُوئٍ فَتَوَضَّأَ فَصَلَّی بِنَا الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ وَالْمَرْأَةُ وَالْحِمَارُ يَمُرَّانَ مِنْ وَرَائِهَا

آدم، شعبہ، عون بن ابی جحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے سنا، وہ کہتے تھے، کہ دوپہر کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہم لوگوں کے پاس تشریف لائے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے وضو کا پانی حاضر کیا گیا، آپ نے وضو فرمایا اور ہمیں ظہر اور عصر کی نماز پڑھائی، اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے نیزہ قائم کردیا گیا تھا، عورت اور گدھے اس کے پیچھے سے گذر رہے تھے۔

Narrated 'Aun bin Abi Juhaifa: That he had heard his father saying, "Allah's Apostle came to us at mid-day and water was brought for his ablution. He performed ablution and led us in Zuhr and 'Asr prayers with an 'Anza planted in front of him (as a Sutra), while women and donkeys were passing beyond it."

یہ حدیث شیئر کریں