یہ باب ترجمۃ الباب سے خالی ہے
راوی: ابراہیم بن منذر , ابوضمرہ , موسیٰ بن عقبہ , نافع
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ إِذَا دَخَلَ الْکَعْبَةَ مَشَی قِبَلَ وَجْهِهِ حِينَ يَدْخُلُ وَجَعَلَ الْبَابَ قِبَلَ ظَهْرِهِ فَمَشَی حَتَّی يَکُونَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجِدَارِ الَّذِي قِبَلَ وَجْهِهِ قَرِيبًا مِنْ ثَلَاثَةِ أَذْرُعٍ صَلَّی يَتَوَخَّی الْمَکَانَ الَّذِي أَخْبَرَهُ بِهِ بِلَالٌ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی فِيهِ قَالَ وَلَيْسَ عَلَی أَحَدِنَا بَأْسٌ إِنْ صَلَّی فِي أَيِّ نَوَاحِي الْبَيْتِ شَائَ
ابراہیم بن منذر، ابوضمرہ، موسیٰ بن عقبہ، نافع روایت کرتے ہیں کہ عبداللہ (بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) جب کعبہ میں جاتے تو داخل ہوتے ہی سیدھے چلے جاتے، جب اندر پہنچ جاتے تو دروازہ کو اپنی پشت کی طرف کر لیتے تو (تھوڑا) اور چلتے، یہاں تک کہ جب ان کے اور اس کے درمیان میں، جو ان کے منہ کے سامنے ہوتی تھی، تین گز کا فاصلہ رہ جاتا تھا، تو نماز پڑھتے، وہ اس مقام (میں نماز پڑھنے) کی کوشش کرتے تھے، جس کی نسبت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں خبر دی تھی کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہاں نماز پڑھی ہے، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ تم میں سے کسی پر کچھ تنگی نہ تھی، کعبہ کی جس کی طرف چاہے نماز پڑھ لے۔
