صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کے اوقات کا بیان ۔ حدیث 515

گرمی کی شدت میں ظہر کو ٹھنڈا (وقت) کرکے پڑھنے کا بیان

راوی: علی بن عبداللہ مدینی , سفیان , زہری , سعید بن مسیب , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَدِينِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَفِظْنَاهُ مِنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا اشْتَدَّ الْحَرُّ فَأَبْرِدُوا بِالصَّلَاةِ فَإِنَّ شِدَّةَ الْحَرِّ مِنْ فَيْحِ جَهَنَّمَ وَاشْتَکَتْ النَّارُ إِلَی رَبِّهَا فَقَالَتْ يَا رَبِّ أَکَلَ بَعْضِي بَعْضًا فَأَذِنَ لَهَا بِنَفَسَيْنِ نَفَسٍ فِي الشِّتَائِ وَنَفَسٍ فِي الصَّيْفِ فَهُوَ أَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنْ الْحَرِّ وَأَشَدُّ مَا تَجِدُونَ مِنْ الزَّمْهَرِيرِ

علی بن عبداللہ مدینی، سفیان، زہری، سعید بن مسیب، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ جب گرمی زیادہ بڑھ جائے تو نماز کو ٹھنڈے وقت میں پڑھا کرو، اس لئے کہ گرمی کی شدت جہنم کے جوش سے ہوتی ہے، اور آگ نے اپنے پروردگار سے شکایت کی، عرض کیا کہ اے میرے پروردگار! میرے ایک حصہ نے دوسرے حصہ کو کھا لیا ہے، اللہ نے اسے دو مرتبہ سانس لینے کی اجازت دی، ایک سانس کی سردیوں میں اور ایک سانس کی گرمیوں میں، اور وہی سخت گرمی ہے، جس کو تم محسوس کرتے ہو، اور سخت سردی ہے، جو تم کو معلوم ہوتی ہے۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "In very hot weather delay the Zuhr prayer till it becomes (a bit) cooler because the severity of heat is from the raging of Hell-fire. The Hell-fire of Hell complained to its Lord saying: O Lord! My parts are eating (destroying) one another. So Allah allowed it to take two breaths, one in the winter and the other in the summer. The breath in the summer is at the time when you feel the severest heat and the breath in the winter is at the time when you feel the severest cold."

یہ حدیث شیئر کریں