صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کے اوقات کا بیان ۔ حدیث 518

ظہر کا وقت زوال کے (بعد ہوجاتا ہے)، جابر کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ٹھیک دوپہر کو نماز پڑھتے تھے

راوی: ابوالیمان , شعیب , زہری , انس بن مالک

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ حِينَ زَاغَتْ الشَّمْسُ فَصَلَّی الظُّهْرَ فَقَامَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَذَکَرَ السَّاعَةَ فَذَکَرَ أَنَّ فِيهَا أُمُورًا عِظَامًا ثُمَّ قَالَ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَسْأَلَ عَنْ شَيْئٍ فَلْيَسْأَلْ فَلَا تَسْأَلُونِي عَنْ شَيْئٍ إِلَّا أَخْبَرْتُکُمْ مَا دُمْتُ فِي مَقَامِي هَذَا فَأَکْثَرَ النَّاسُ فِي الْبُکَائِ وَأَکْثَرَ أَنْ يَقُولَ سَلُونِي فَقَامَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُذَافَةَ السَّهْمِيُّ فَقَالَ مَنْ أَبِي قَالَ أَبُوکَ حُذَافَةُ ثُمَّ أَکْثَرَ أَنْ يَقُولَ سَلُونِي فَبَرَکَ عُمَرُ عَلَی رُکْبَتَيْهِ فَقَالَ رَضِينَا بِاللَّهِ رَبًّا وَبِالْإِسْلَامِ دِينًا وَبِمُحَمَّدٍ نَبِيًّا فَسَکَتَ ثُمَّ قَالَ عُرِضَتْ عَلَيَّ الْجَنَّةُ وَالنَّارُ آنِفًا فِي عُرْضِ هَذَا الْحَائِطِ فَلَمْ أَرَ کَالْخَيْرِ وَالشَّرِّ

ابوالیمان، شعیب، زہری، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب آفتاب ڈھل گیا، باہر تشریف لائے اور آپ نے ظہر کی نماز پڑھی، پھر آپ منبر پر تشریف لائے اور آپ نے قیامت کا ذکر شروع کیا، فرمایا کہ اس میں بڑے بڑے حوادث ہوں گے، اس کے بعد آپ نے فرمایا کہ جو شخص کچھ پوچھنا چاہے وہ پوچھ لے، جب تک کہ اپنے اس معلم میں ہوں، جو شخص مجھ سے کچھ پوچھنا چاہے گا، میں اسے بتاؤں گا، تو لوگوں نے کثرت سے رونا شروع کر دیا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قول کی کثرت کی فرمایا! کہ سلونی! پھر عبداللہ بن حذافہ کھڑے ہو گئے، انہوں نے پوچھا کہ میرا باپ کون ہے؟ آپ نے فرمایا کہ تمہارا باب حذافہ ہے، آپ پھر بار بار یہ فرمانے لگے کہ سلونی! تب عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے گھٹنوں کے بل بیٹھ گئے، اور عرض کیا کہ ہم اللہ سے راضی ہیں، جو (ہمارا) پروردگار ہے، اور اسلام سے، جو (ہمارا) دین ہے، اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے جو (ہمارے) نبی ہیں، اس وقت آپ ساکت ہو گئے، اس کے بعد فرمایا کہ جنت اور دوزخ میرے سامنے ابھی اس دیوار کے گوشے میں پیش کی گئی ہے، ایسی عمدہ چیز(جیسی جنت ہے) اور ایسی بری چیز(جیسی دوزخ ہے) کبھی نہیں دیکھنے میں آئی۔

Narrated Anas bin Malik: Allah's Apostle came out as the sun declined at mid-day and offered the Zuhr prayer. He then stood on the pulpit and spoke about the Hour (Day of Judgment) and said that in it there would be tremendous things. He then said, "Whoever likes to ask me about anything he can do so and I shall reply as long as I am at this place of mine. Most of the people wept and the Prophet said repeatedly, "Ask me." Abdullah bin Hudhafa As-Sahmi stood up and said, "Who is my father?" The Prophet said, "Your father is Hudhafa." The Prophet repeatedly said, "Ask me." Then Umar knelt before him and said, "We are pleased with Allah as our Lord, Islam as our religion, and Muhammad as our Prophet." The Prophet then became quiet and said, "Paradise and Hell-fire were displayed in front of me on this wall just now and I have never seen a better thing (than the former) and a worse thing (than the latter)."

یہ حدیث شیئر کریں