صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کے اوقات کا بیان ۔ حدیث 538

مغرب کے وقت کا بیان، عطاء نے کہا ہے کہ بیمار مغرب اور عشاء کی نماز (ایک) ساتھ پڑھ سکتا ہے

راوی: محمد بن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , سعد , محمد بن عمروبن حسن بن علی بن ابی طالب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ قَدِمَ الْحَجَّاجُ فَسَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ بِالْهَاجِرَةِ وَالْعَصْرَ وَالشَّمْسُ نَقِيَّةٌ وَالْمَغْرِبَ إِذَا وَجَبَتْ وَالْعِشَائَ أَحْيَانًا وَأَحْيَانًا إِذَا رَآهُمْ اجْتَمَعُوا عَجَّلَ وَإِذَا رَآهُمْ أَبْطَوْا أَخَّرَ وَالصُّبْحَ کَانُوا أَوْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهَا بِغَلَسٍ

محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، سعد، محمد بن عمروبن حسن بن علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب روایت کرتے ہیں کہ حجاج نماز میں بہت تاخیر کر دیتا تھا، ہم نے جابر بن عبداللہ سے اس کی متعلق پوچھا، تو انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر کی نماز دوپہر کو پڑھتے تھے اور عصر کی ایسے وقت کہ آفتاب صاف ہوتا تھا اور مغرب کی (ایسے وقت میں) جب آفتاب غروب ہو جاتا اور عشاء کی کبھی کسی وقت، کبھی کسی وقت، جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دیکھتے کہ لوگ جمع ہو گئے ہیں، جلد پڑھ لیتے تھے اور جب آپ دیکھتے کہ لوگوں نے دیر کی تو دیر میں پڑھتے اور صبح کی نماز وہ لوگ یا یہ کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اندھیرے میں پڑھتے تھے۔

Narrated Jabir bin 'Abdullah: The Prophet used to pray the Zuhr at mid-day, and the 'Asr at a time when the sun was still bright, the Maghrib after sunset (at its stated time) and the Isha at a variable time. Whenever he saw the people assembled (for Isha' prayer) he would pray earlier and if the people delayed, he would delay the prayer. And they or the Prophet used to offer the Fajr Prayers when it still dark.

یہ حدیث شیئر کریں