صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 73

اس شخص کا بیان جس نے علم (حاصل کرنے) والوں کی تعلیم کے لئے کچھ دن مقرر کر دیئے

راوی: عثمان بن ابی شیبہ , جریر , منصور , ابووائل

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ کَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُذَکِّرُ النَّاسَ فِي کُلِّ خَمِيسٍ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَوَدِدْتُ أَنَّکَ ذَکَّرْتَنَا کُلَّ يَوْمٍ قَالَ أَمَا إِنَّهُ يَمْنَعُنِي مِنْ ذَلِکَ أَنِّي أَکْرَهُ أَنْ أُمِلَّکُمْ وَإِنِّي أَتَخَوَّلُکُمْ بِالْمَوْعِظَةِ کَمَا کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَخَوَّلُنَا بِهَا مَخَافَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا

عثمان بن ابی شیبہ، جریر، منصور، ابووائل کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ لوگوں کو ہر جمعرات میں وعظ کیا کرتے تھے، تو ان میں سے ایک شخص نے کہا کہ اے عبدالرحمن میں یہ چاہتا ہوں کہ آپ ہمیں ہر روز وعظ کیا کریں، وہ بولے کہ (روز روز کے وعظ سے) مجھے صرف یہ امر مانع ہے کہ کہیں تم لوگ اکتا نہ جاؤ اور میں تمہاری نصیحت کے لئے اسی طرح وقت معین رکھتا ہوں جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کو نصیحت کے لئے وقت مقرر رکھتے تھے، ہمارے اکتا جانے کے خوف سے وہ روز وعظ نہ کہتے تھے۔

Narrated Abu Wail: 'Abdullah used to give a religious talk to the people on every Thursday. Once a man said, "O Aba 'Abdur-Rahman! (By Allah) I wish if you could preach us daily." He replied, "The only thing which prevents me from doing so, is that I hate to bore you, and no doubt I take care of you in preaching by selecting a suitable time just as the Prophet used to do with us, for fear of making us bored."

یہ حدیث شیئر کریں