صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 859

دیہاتوں اور شہروں میں جمعہ پڑھنے کا بیان

راوی: بشیر بن محمد , عبداللہ , یونس , زہری , سالم , ابن عمر

حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ کُلُّکُمْ رَاعٍ وَزَادَ اللَّيْثُ قَالَ يُونُسُ کَتَبَ رُزَيْقُ بْنُ حُکَيْمٍ إِلَی ابْنِ شِهَابٍ وَأَنَا مَعَهُ يَوْمَئِذٍ بِوَادِي الْقُرَی هَلْ تَرَی أَنْ أُجَمِّعَ وَرُزَيْقٌ عَامِلٌ عَلَی أَرْضٍ يَعْمَلُهَا وَفِيهَا جَمَاعَةٌ مِنْ السُّودَانِ وَغَيْرِهِمْ وَرُزَيْقٌ يَوْمَئِذٍ عَلَی أَيْلَةَ فَکَتَبَ ابْنُ شِهَابٍ وَأَنَا أَسْمَعُ يَأْمُرُهُ أَنْ يُجَمِّعَ يُخْبِرُهُ أَنَّ سَالِمًا حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ کُلُّکُمْ رَاعٍ وَکُلُّکُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ الْإِمَامُ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالرَّجُلُ رَاعٍ فِي أَهْلِهِ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالْمَرْأَةُ رَاعِيَةٌ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا وَمَسْئُولَةٌ عَنْ رَعِيَّتِهَا وَالْخَادِمُ رَاعٍ فِي مَالِ سَيِّدِهِ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ قَالَ وَحَسِبْتُ أَنْ قَدْ قَالَ وَالرَّجُلُ رَاعٍ فِي مَالِ أَبِيهِ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَکُلُّکُمْ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ

بشر بن محمد، عبداللہ ، یونس، زہری، سالم، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تم میں سے ہر شخص نگران ہے لیث نے زیادتی کے ساتھ بیان کیا کہ یونس کا قول ہے کہ میں ان دنوں وادی القری میں ابن شہاب کے ساتھ تھا، تو زریق بن حکیم نے ابن شہاب کو لکھ بھیجا کہ کیا آپ کا خیال ہے، میں یہاں جمعہ قائم کروں، اور زریق ایک زمین میں کاشت کاری کراتے تھے، اور وہاں حبشیوں اور دیگر لوگوں کی ایک جماعت تھی اور زریق ان دنوں میں ایلہ میں حاکم تھے، تو ابن شہاب نے لکھا کہ جمعہ قائم کریں اور یہ حکم دیتے ہوئے میں سن رہا تھا اور انہوں نے خبر دی کہ سالم نے ان سے بیان کیا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ تم میں سے ہر شخص نگران ہے اور ہر شخص سے اس کی رعیت کے متعلق باز پرس ہوگی، آدمی اپنے اہل پر نگران ہے اور اس سے اس کی رعیت کے متعلق پوچھا جائے گا، عورت اپنے شوہر کے گھر میں نگران ہے، اس سے اس کی رعیت کے متعلق باز پرس ہوگی، خادم اپنے آقا کے مال کا محافظ ہے اور اس سے اس کی رعیت کے بارے میں پرسش ہوگی، ابن شہاب نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ شاید یہ بھی کہا کہ مرد اپنے باپ کے مال کا محافظ ہے اور اس سے اس کی رعیت کے متعلق پوچھا جائے گا، اور تم میں سے ہر شخص نگہبان ہے اور ہر شخص سے اس کی رعیت کے متعلق باز پرس ہوگی۔

Narrated Ibn Umar: I heard Allah's Apostle saying, "All of you are Guardians." Yunis said: Ruzaiq bin Hukaim wrote to Ibn Shihab while I was with him at Wadi-al-Qura saying, "Shall I lead the Jumua prayer?" Ruzaiq was working on the land (i.e farming) and there was a group of Sudanese people and some others with him; Ruzaiq was then the Governor of Aila. Ibn Shihab wrote (to Ruzaiq) ordering him to lead the Jumua prayer and telling him that Salim told him that 'Abdullah bin 'Umar had said, "I heard Allah's Apostle saying, 'All of you are guardians and responsible for your wards and the things under your care. The Imam (i.e. ruler) is the guardian of his subjects and is responsible for them and a man is the guardian of his family and is responsible for them. A woman is the guardian of her husband's house and is responsible for it. A servant is the guardian of his master's belongings and is responsible for them.' I thought that he also said, 'A man is the guardian of his father's property and is responsible for it. All of you are guardians and responsible for your wards and the things under your care."

یہ حدیث شیئر کریں