صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 867

جمعہ کا وقت آفتاب ڈھل جانے پر ہوتا ہے، عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عمرو بن حریث رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی طرح منقول ہے

راوی: عبدان , عبداللہ , یحیی بن سعید

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ أَنَّهُ سَأَلَ عَمْرَةَ عَنْ الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَالَتْ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا کَانَ النَّاسُ مَهَنَةَ أَنْفُسِهِمْ وَکَانُوا إِذَا رَاحُوا إِلَی الْجُمُعَةِ رَاحُوا فِي هَيْئَتِهِمْ فَقِيلَ لَهُمْ لَوْ اغْتَسَلْتُمْ

عبدان، عبداللہ ، یحیی بن سعید روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جمعہ کے دن غسل کے متعلق دریافت کیا، تو انہوں نے جواب دیا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی تھیں کہ لوگ اپنا کام کاج خود کیا کرتے تھے۔ جب جمعہ کی نماز کی طرف جاتے تو اسی ہیئت میں جاتے تو ان سے کہا گیا کہ کاش تم غسل کر لیتے۔

Narrated Yahya bin Said: I asked 'Amra about taking a bath on Fridays. She replied, “Aisha said, 'The people used to work (for their livelihood) and whenever they went for the Jumua prayer, they used to go to the mosque in the same shape as they had been in work. So they were asked to take a bath on Friday.' "

یہ حدیث شیئر کریں