صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث 87

اس شخص کا بیان جو ہاتھ کے اشارے سے فتوی کا جواب دے

راوی: موسی بن اسماعیل , وہیب , ایوب , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ فِي حَجَّتِهِ فَقَالَ ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ فَأَوْمَأَ بِيَدِهِ قَالَ وَلَا حَرَجَ وَقَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ فَأَوْمَأَ بِيَدِهِ وَلَا حَرَجَ

موسی بن اسماعیل، وہیب، ایوب، عکرمہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آپ کے آخری حج میں سوالات کئے گئے، کسی نے کہا کہ میں نے رمی کرنے سے پہلے ذبح کر لیا تو آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا اور فرمایا کہ کچھ حرج نہیں۔

Narrated Ibn 'Abbas: Somebody said to the Prophet (during his last Hajj), "I did the slaughtering before doing the Rami.' The Prophet beckoned with his hand and said, "There is no harm in that." Then another person said. "I got my head shaved before offering the sacrifice." The Prophet beckoned with his hand saying, "There is no harm in that."

یہ حدیث شیئر کریں