صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز استسقاء ۔ حدیث 974

جامع مسجد میں بارش کی دعا کرنے کا بیان

راوی: محمد , ابوضمرہ انس بن عیاض , شریک بن عبداللہ بن ابی نمر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو ضَمْرَةَ أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيکُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَذْکُرُ أَنَّ رَجُلًا دَخَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ مِنْ بَابٍ کَانَ وِجَاهَ الْمِنْبَرِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمًا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکَتْ الْمَوَاشِي وَانْقَطَعَتْ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ يُغِيثُنَا قَالَ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ اسْقِنَا اللَّهُمَّ اسْقِنَا اللَّهُمَّ اسْقِنَا قَالَ أَنَسُ وَلَا وَاللَّهِ مَا نَرَی فِي السَّمَائِ مِنْ سَحَابٍ وَلَا قَزَعَةً وَلَا شَيْئًا وَمَا بَيْنَنَا وَبَيْنَ سَلْعٍ مِنْ بَيْتٍ وَلَا دَارٍ قَالَ فَطَلَعَتْ مِنْ وَرَائِهِ سَحَابَةٌ مِثْلُ التُّرْسِ فَلَمَّا تَوَسَّطَتْ السَّمَائَ انْتَشَرَتْ ثُمَّ أَمْطَرَتْ قَالَ وَاللَّهِ مَا رَأَيْنَا الشَّمْسَ سِتًّا ثُمَّ دَخَلَ رَجُلٌ مِنْ ذَلِکَ الْبَابِ فِي الْجُمُعَةِ الْمُقْبِلَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَائِمٌ يَخْطُبُ فَاسْتَقْبَلَهُ قَائِمًا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکَتْ الْأَمْوَالُ وَانْقَطَعَتْ السُّبُلُ فَادْعُ اللَّهَ يُمْسِکْهَا قَالَ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ ثُمَّ قَالَ اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلَا عَلَيْنَا اللَّهُمَّ عَلَی الْآکَامِ وَالْجِبَالِ وَالْآجَامِ وَالظِّرَابِ وَالْأَوْدِيَةِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ قَالَ فَانْقَطَعَتْ وَخَرَجْنَا نَمْشِي فِي الشَّمْسِ قَالَ شَرِيکٌ فَسَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ أَهُوَ الرَّجُلُ الْأَوَّلُ قَالَ لَا أَدْرِي

محمد، ابوضمرہ انس بن عیاض، شریک بن عبداللہ بن ابی نمر روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ ایک شخص جمعہ کے دن اس دروازہ سے مسجد میں داخل ہوا جو منبر کے سامنے تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے خطبہ دے رہے تھے، اس نے کھڑے کھڑے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منہ کیا اور کہا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کا مال تباہ ہوگیا، راستے بند ہوگئے اس لئے آپ اللہ سے دعا کریں کہ بارش برسائے، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا کہ اے میرے اللہ ہمیں سیراب کر، اے میرے اللہ ہمیں سیراب کر، اے میرے اللہ ہمیں سیراب کر، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ واللہ اس وقت آسمان پر نہ تو کوئی بادل اور نہ بادل کا کوئی ٹکڑا اور نہ کوئی چیز نظر آتی تھی اور نہ ہمارے اور سلع کے درمیان کوئی گھر یا مکان تھا، سلع کے پیچھے سے ڈھال کے برابر ایک ابر کا ٹکڑا نمودار ہوا، جب وہ آسمان کے بیچ میں آیا تو وہ بدلی پھیل گئی، پھر بارش ہونے لگی، واللہ پھر ہم لوگوں نے ایک ہفتہ تک آفتاب نہیں دیکھا، پھر ایک شخص اسی دروازے سے دوسرے جمعہ کے دن مسجد میں داخل ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے خطبہ دے رہے تھے وہ شخص آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف منہ کرکے کھڑا ہوا اور کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کا مال تباہ ہوگیا اور راستے بند ہوگئے، اس لئے اللہ تعالیٰ سے دعا کیجئے کہ بارش بند کردے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے پھر فرمایا اے اللہ ہمارے اردگرد برسا، ہم پر نہ برسا اے میرے اللہ پہاڑوں، ٹیلوں اور وادیوں اور درختوں کے اگنے کی جگہوں پر برسا، راوی کا بیان ہے کہ بارش تھم گئی اور ہم دھوپ میں چلتے ہوئے باہر نکلے، شریک کا بیان ہے کہ میں نے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا وہ پہلا ہی آدمی تھا؟ انس نے کہا کہ میں نہیں جانتا۔

Narrated Sharik bin 'Abdullah bin Abi Namir: I heard Anas bin Malik saying, "On a Friday a person entered the main Mosque through the gate facing the pulpit while Allah's Apostle was delivering the Khutba. The man stood in front of Allah's Apostle and said, 'O Allah's Apostle! The livestock are dying and the roads are cut off; so please pray to Allah for rain.' “Anas added, "Allah's Apostle (p.b.u.h) raised both his hands and said, 'O Allah! Bless us with rain! O Allah! Bless us with rain! O Allah! Bless us with rain!' " Anas added, "By Allah, we could not see any trace of cloud in the sky and there was no building or a house between us and (the mountains of) Sila." Anas added, "A heavy cloud like a shield appeared from behind it (i.e. Sila' Mountain). When it came in the middle of the sky, it spread and then rained." Anas further said, "By Allah! We could not see the sun for a week. Next Friday a person entered through the same gate and at that time Allah's Apostle was delivering the Friday's Khutba. The man stood in front of him and said, 'O Allah's Apostle! The livestock are dying and the roads are cut off, please pray to Allah to with-hold rain.' " Anas added, "Allah's Apostle I raised both his hands and said, 'O Allah! Round about us and not on us. O Allah! On the plateaus, on the mountains, on the hills, in the valleys and on the places where trees grow.' So the rain stopped and we came out walking in the sun." Sharik asked Anas whether it was the same person who had asked for the rain (the last Friday). Anas replied that he did not know.

یہ حدیث شیئر کریں