صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز استسقاء ۔ حدیث 993

اس شخض کا بیان جو بارش میں ٹھہرے یہاں تک کہ اس کی داڑھی تر ہوجائے

راوی: محمد بن مقاتل , عبداللہ , اوزاعی , اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ انصاری , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ قَالَ أَخْبَرَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ قَالَ أَصَابَتْ النَّاسَ سَنَةٌ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ عَلَی الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ قَامَ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکَ الْمَالُ وَجَاعَ الْعِيَالُ فَادْعُ اللَّهَ لَنَا أَنْ يَسْقِيَنَا قَالَ فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ وَمَا فِي السَّمَائِ قَزَعَةٌ قَالَ فَثَارَ سَحَابٌ أَمْثَالُ الْجِبَالِ ثُمَّ لَمْ يَنْزِلْ عَنْ مِنْبَرِهِ حَتَّی رَأَيْتُ الْمَطَرَ يَتَحَادَرُ عَلَی لِحْيَتِهِ قَالَ فَمُطِرْنَا يَوْمَنَا ذَلِکَ وَفِي الْغَدِ وَمِنْ بَعْدِ الْغَدِ وَالَّذِي يَلِيهِ إِلَی الْجُمُعَةِ الْأُخْرَی فَقَامَ ذَلِکَ الْأَعْرَابِيُّ أَوْ رَجُلٌ غَيْرُهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَهَدَّمَ الْبِنَائُ وَغَرِقَ الْمَالُ فَادْعُ اللَّهَ لَنَا فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ وَقَالَ اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلَا عَلَيْنَا قَالَ فَمَا جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُشِيرُ بِيَدِهِ إِلَی نَاحِيَةٍ مِنْ السَّمَائِ إِلَّا تَفَرَّجَتْ حَتَّی صَارَتْ الْمَدِينَةُ فِي مِثْلِ الْجَوْبَةِ حَتَّی سَالَ الْوَادِي وَادِي قَنَاةَ شَهْرًا قَالَ فَلَمْ يَجِئْ أَحَدٌ مِنْ نَاحِيَةٍ إِلَّا حَدَّثَ بِالْجَوْدِ

محمد بن مقاتل، عبداللہ ، اوزاعی، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ انصاری، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں لوگ قحط میں مبتلا ہوگئے اس اثناء میں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن خطبہ پڑھ رہے تھے کہ ایک اعرابی کھڑا ہوا اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مال تباہ ہوگیا اور بچے بھوکے ہیں، اس لئے آپ اللہ سے ہمارے لئے بارش کی دعا کیجئے، انس نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور اس وقت آسمان پر بدلی کا ایک ٹکڑا بھی نہیں تھا، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ بادل پہاڑوں کی طرف سے نمودار ہوئے، پھر آپ منبر سے اترے بھی نہ تھے کہ میں نے دیکھا کہ بارش کے قطرے آپ کی داڑھی پر ٹپک رہے ہیں، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اس دن ہم پر بارش ہوتی رہی اور اس کے بعد کے دوسرے دن اور تیسرے دن بلکہ دوسرے جمعہ تک بارش ہوتی رہی، وہ اعرابی کھڑا ہوا یا اس کے علاوہ کوئی دوسرا شخص کھڑا ہوا اور بولا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکانات منہدم ہوگئے، مال ڈوب گیا، آپ اللہ سے ہمارے لئے دعا کریں چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا اے میرے اللہ ہمارے اردگرد برسا اور ہم پر نہ برسا، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ جب آپ آسمان کی طرف اپنے ہاتھوں سے اشارہ فرماتے اس طرف کی بدلی ہٹ جاتی یہاں تک کہ مدینہ ایک حوض کی طرح ہوگیا اور وادی قناۃ ایک مہینہ تک بہتا رہا اور جو شخص بھی اس طرف سے آتا بارش کی خوبی کا تذکرہ کرتا۔

Narrated Anas bin Malik: In the life-time of Allah's Apostle (p.b.u.h) the people were afflicted with a (famine) year. While the Prophet was delivering the Khutba (sermon) on the pulpit on a Friday, a Bedouin stood up and said, "O Allah's Apostle! The livestock are dying and the families (offspring) are hungry: please pray to Allah to bless us with rain." Allah's Apostle raised both his hands towards the sky and at that time there was not a trace of cloud in the sky. Then the clouds started gathering like mountains. Before he got down from the pulpit I saw rain-water trickling down his beard. It rained that day, the next day, the third day, the fourth day and till the next Friday, when the same Bedouin or some other person stood up (during the Friday Khutba) and said, "O Allah's Apostle! The houses have collapsed and the livestock are drowned. Please invoke Allah for us." So Allah's Apostle raised both his hands and said, "O Allah! Around us and not on us." Whichever side the Prophet directed his hand, the clouds dispersed from there till a hole (in the clouds) was formed over Medina. The valley of Qanat remained flowing (with water) for one month and none, came from outside who didn't talk about the abundant rain.

یہ حدیث شیئر کریں