صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 117

غازی کو سامان مہیا کرنے یا اس کی عدم موجودگی میں اس کے گھر کی اچھی طرح خبر گیری کرنے کی فضلیت کا بیان۔

راوی: موسیٰ , ہمام , اسحق بن عبداللہ , انس

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَكُنْ يَدْخُلُ بَيْتًا بِالْمَدِينَةِ غَيْرَ بَيْتِ أُمِّ سُلَيْمٍ إِلَّا عَلَى أَزْوَاجِهِ فَقِيلَ لَهُ فَقَالَ إِنِّي أَرْحَمُهَا قُتِلَ أَخُوهَا مَعِي.

موسی ، ہمام، اسحاق بن عبداللہ ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مدینہ میں ام سلیم اور اپنی ازواج کے گھروں کے علاوہ اور کسی کے گھر تشریف نہ لے جاتے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسا کیوں کرتے ہیں، فرمایا میں اس پر ترس کھاتا ہوں، اس کا بھائی میرے ہمراہ مقتول ہوا ہے۔

Narrated Anas:
The Prophet used not to enter any house in Medina except the house of Um Sulaim besides those of his wives when he was asked why, he said, "I take pity on her as her brother was killed in my company. "

یہ حدیث شیئر کریں