جنگ حدیبیہ کا قصہ اور اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ اللہ تبارک وتعالی مسلمانوں سے راضی ہو گیا جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ سے بیعت کر رہے تھے ۔
راوی: خالد بن مخلد , سیلمان بن بلال , صالح بن کیسان , عبیداللہ بن عبداللہ , زید بن خالد
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنِي صَالِحُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ فَأَصَابَنَا مَطَرٌ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَصَلَّی لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّبْحَ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا فَقَالَ أَتَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّکُمْ قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ فَقَالَ قَالَ اللَّهُ أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنٌ بِي وَکَافِرٌ بِي فَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِرَحْمَةِ اللَّهِ وَبِرِزْقِ اللَّهِ وَبِفَضْلِ اللَّهِ فَهُوَ مُؤْمِنٌ بِي کَافِرٌ بِالْکَوْکَبِ وَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِنَجْمِ کَذَا فَهُوَ مُؤْمِنٌ بِالْکَوْکَبِ کَافِرٌ بِي
خالد بن مخلد، سیلمان بن بلال، صالح بن کیسان، عبیداللہ بن عبداللہ، حضرت زید بن خالد سے روایت کرتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ حدیبیہ کے سال ہم بھی رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے۔ ایک رات بارش ہونے لگی تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز پڑھا کر ہماری طرف متوجہ ہوئے اور ارشاد فرمایا کیا تم کو معلوم ہے کہ تمہارے رب نے کیا ارشاد فرمایا ہے؟ ہم نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول خوب جانتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ بہت لوگ ایسے ہیں کہ جب ان کی صبح ہوتی ہے تو میرے اوپر ایمان رکھتے ہیں اور بہت سے ایسے ہیں جو منکر ہو جاتے ہیں۔ یعنی جو یہ کہتا ہے کہ یہ بارش اللہ کے فضل سے ہم پر ہوئی ہے وہ تو ایمان دار ہے اور جو یہ کہتا ہے کہ نہیں یہ کسی ستارے کے اثر سے ہوئی ہے تو وہ ستاروں پر ایمان رکھتا ہے اللہ تعالیٰ پر نہیں۔
Narrated Zaid bin Khalid:
We went out with Allah's Apostle in the year of Al-Hudaibiya. One night it rained and Allah's Apostle led us in the Fajr prayer and (after finishing it), turned to us and said, " Do you know what your Lord has said?" We replied, "Allah and His Apostle know it better." He said, "Allah said:– "(Some of) My slaves got up believing in Me, And (some of them) disbelieving in Me. The one who said: We have been given Rain through Allah's Mercy and Allah's Blessing and Allah's Bounty, Then he is a believer in Me, and is a Disbeliever in the star. And whoever said: We have been given rain because of such-and-such star, Then he is a believer in the star, and is a disbeliever in Me."
