صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1588

حجۃ الوداع کا بیان

راوی: یحیی بن سلیمان , ابن وهب , عمربن محمد , محمد بن زید , ابن عمر

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کُنَّا نَتَحَدَّثُ بِحَجَّةِ الْوَدَاعِ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَظْهُرِنَا وَلَا نَدْرِي مَا حَجَّةُ الْوَدَاعِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ ذَکَرَ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ فَأَطْنَبَ فِي ذِکْرِهِ وَقَالَ مَا بَعَثَ اللَّهُ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا أَنْذَرَ أُمَّتَهُ أَنْذَرَهُ نُوحٌ وَالنَّبِيُّونَ مِنْ بَعْدِهِ وَإِنَّهُ يَخْرُجُ فِيکُمْ فَمَا خَفِيَ عَلَيْکُمْ مِنْ شَأْنِهِ فَلَيْسَ يَخْفَی عَلَيْکُمْ أَنَّ رَبَّکُمْ لَيْسَ عَلَی مَا يَخْفَی عَلَيْکُمْ ثَلَاثًا إِنَّ رَبَّکُمْ لَيْسَ بِأَعْوَرَ وَإِنَّهُ أَعْوَرُ عَيْنِ الْيُمْنَی کَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ أَلَا إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَيْکُمْ دِمَائَکُمْ وَأَمْوَالَکُمْ کَحُرْمَةِ يَوْمِکُمْ هَذَا فِي بَلَدِکُمْ هَذَا فِي شَهْرِکُمْ هَذَا أَلَا هَلْ بَلَّغْتُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ اللَّهُمَّ اشْهَدْ ثَلَاثًا وَيْلَکُمْ أَوْ وَيْحَکُمْ انْظُرُوا لَا تَرْجِعُوا بَعْدِي کُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُکُمْ رِقَابَ بَعْضٍ

یحیی بن سلیمان، ابن وهب، عمربن محمد، محمد بن زید، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انهوں نے بیان کیا که ہم ایک بار حجة الوداع کا ذکر کررهے تھے اور آنحضرت صلی الله علیه وسلم ہم میں موجود تھے مگر ہم کو یہ معلوم نہیں تھا که حجة الوداع کسے کهتے ہیں، حضور اکرم صلی الله علیه وسلم نے الله کی تعریف کے بعد مسیح دجال کا حال بهت تفصیل کے ساتھ بیان فرمایا: پھر ارشاد فرمایا که کوئی نبی ایسا نہیں آیا که جس نے اپنی امت کو مسیح دجال سے نه ڈرایا ہو، یهاں تک که حضرت نوح علیه السلام اور ان کے بعد آنے والے پیغمبروں نے بھی ڈرایا، وه ضرور نکلے گا اور تمهارے پهچاننے کی یہ علامت کافی ہے که وه کانا ہوگا، اور تمهارا رب کانا نہیں ہے، اس کی داهنی آنکھ کانی ہوگی اور انگور کے دانے کی طرح پھولی ہوئی ہوگی ۔ لهذا اچھی طرح سن لو که جس طرح آج اس شهر اور مهینه میں مسلمانوں کے خون اور مال کو حرام کیا گیا ہے، اسی طرح آئنده بھی حرام ہے، اس کے بعد آپ نے پوچھا کیا میں نے الله کے احکامات آپ کو پهنچا دئیے؟ سب نے یک زبان ہو کر اقرار کیا اور کہا جی ہاں! پهر آپ نے تین مرتبه فرمایا اے الله تو گواه رهنا، پھر فرمایا: که دیکھو، یہ افسوسناک کام مت کرنا که میرے بعد کافر بن جاؤ اور آپس میں ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔

Narrated Ibn Umar:
We were talking about Hajjat-ul-Wada, while the Prophet was amongst us. We did not know what Hajjat-ul-Wada' signified. The Prophet praised Allah and then mentioned Al-Masih Ad-Dajjal and described him extensively, saying, "Allah did not send any prophet but that prophet warned his nation of Al-Masih Ad-Dajjal. Noah and the prophets following him warned (their people) of him. He will appear amongst you (O Muhammad's followers), and if it happens that some of his qualities may be hidden from you, but your Lord's State is clear to you and not hidden from you. The Prophet said it thrice. Verily, your Lord is not blind in one eye, while he (i.e. Ad-Dajjal) is blind in the right eye which looks like a grape bulging out (of its cluster). No doubt,! Allah has made your blood and your properties sacred to one another like the sanctity of this day of yours, in this town of yours, in this month of yours." The Prophet added: No doubt! Haven't I conveyed Allah's Message to you? " They replied, "Yes," The Prophet said thrice, "O Allah! Be witness for it." The Prophet added, "Woe to you!" (or said), "May Allah be merciful to you! Do not become infidels after me (i.e. my death) by cutting the necks (throats) of one another."

یہ حدیث شیئر کریں