صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1682

ارشاد باری تعالیٰ اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے تاکہ تم پرہیز گاری کرو۔

راوی: عبداللہ بن محمد , ابن عیینہ , زہری , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا کَانَ عَاشُورَائُ يُصَامُ قَبْلَ رَمَضَانَ فَلَمَّا نَزَلَ رَمَضَانُ قَالَ مَنْ شَائَ صَامَ وَمَنْ شَائَ أَفْطَرَ

عبداللہ بن محمد، ابن عیینہ، زہری، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ جب رمضان کے روزے فرض نہیں تھے تو لوگ عاشورہ کا روزہ رکھتے تھے جب رمضان کے روزے فرض ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اب جو چاہے عاشورہ کا روزہ رکھے جو نہ چاہے نہ رکھے۔

Narrated 'Aisha:
The people used to fast on the day of 'Ashura' before fasting in Ramadan was prescribed but when (the order of compulsory fasting in) Ramadan was revealed, it was up to one to fast on it (i.e. 'Ashura') or not.

یہ حدیث شیئر کریں