اللہ تعالیٰ کا قول کہ اے ایمان والو! اللہ اور رسول کی طرف آؤ جب وہ تمہیں تمہاری اصلاح کے لئے بلائیں اور جان لو کہ اللہ آدمی اور اس کے دل کے درمیان حائل ہوتا ہے اور بیشک تم سب اسی کی طرف جمع کئے جاؤ گے استجیبوا کے معنی قبول کرو یحییکم تم کو زندہ کرے یصلحکم تمہاری اصلاح کرے۔
راوی: اسحق , روح بن عبادہ , شعبہ , خبیب بن عبدالرحمن , حفص بن عاصم , ابوسعید بن معلی
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ حَفْصَ بْنَ عَاصِمٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنْتُ أُصَلِّي فَمَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَانِي فَلَمْ آتِهِ حَتَّی صَلَّيْتُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَقَالَ مَا مَنَعَکَ أَنْ تَأْتِيَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاکُمْ ثُمَّ قَالَ لَأُعَلِّمَنَّکَ أَعْظَمَ سُورَةٍ فِي الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ فَذَهَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَخْرُجَ فَذَکَرْتُ لَهُ وَقَالَ مُعَاذٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعَ حَفْصًا سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا وَقَالَ هِيَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ السَّبْعُ الْمَثَانِي
اسحاق ، روح بن عبادہ، شعبہ، خبیب بن عبدالرحمن، حفص بن عاصم، حضرت ابوسعید بن معلی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں ایک مرتبہ نماز ادا کر رہا تھا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس سے گزرے اور مجھ کو پکارا میں بدستور نماز پڑھتا رہا فارغ ہو کر میں خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میں آ گیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم کو میرے پاس آنے سے کس چیز نے روکا؟ کیا اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد کہ (َا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاکُمْ) تم کو معلوم نہیں ہے کہ جس وقت تم کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پکاریں یا بلائیں تو تم فوراً ان کا حکم قبول کرو پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مسجد سے نکلنے سے پہلے میں تم کو ایک عمدہ سورت بتاؤں گا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد سے باہر جانے لگے تو میں نے عرض کیا اور یاد دلایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ سورت الحمد ہے اور اس کو سبع مثانی بھی کہا جاتا ہے۔ ایک دوسری سند میں حضرت ابوسعید کا نام بھی اس حدیث کے سامعین میں ملتا ہے۔
Narrated Abu Said bin Al-Mu'alla:
While I was praying, Allah's Apostle passed me and called me, but I did not go to him until I had finished the prayer. Then I went to him, and he said, "What prevented you from coming to me? Didn't Allah say:– "O you who believe! Answer the call of Allah (by obeying Him) and His Apostle when He calls you?" He then said, "I will inform you of the greatest Sura in the Qur'an before I leave (the mosque)." When Allah's Apostle got ready to leave (the mosque), I reminded him. He said, "It is: 'Praise be to Allah, the Lord of the worlds.' (i.e. Surat-al-Fatiha) As-sab'a Al-Mathani (the seven repeatedly recited Verses)."
