اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ تعالیٰ انہیں عذاب نہیں دے گا جب تک کہ آپ ان میں ہیں اور اللہ انہیں عذاب نہیں کرے گا کہ وہ استغفار کرتے رہتے ہیں ۔
راوی: محمد بن نضر , عبیداللہ بن معاذ , ان کے والد , شعبہ , عبدالحمید , صاحب الزیادی , انس بن مالک
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ النَّضْرِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ صَاحِبِ الزِّيَادِيِّ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ قَالَ أَبُو جَهْلٍ اللَّهُمَّ إِنْ کَانَ هَذَا هُوَ الْحَقَّ مِنْ عِنْدِکَ فَأَمْطِرْ عَلَيْنَا حِجَارَةً مِنْ السَّمَائِ أَوْ ائْتِنَا بِعَذَابٍ أَلِيمٍ فَنَزَلَتْ وَمَا کَانَ اللَّهُ لِيُعَذِّبَهُمْ وَأَنْتَ فِيهِمْ وَمَا کَانَ اللَّهُ مُعَذِّبَهُمْ وَهُمْ يَسْتَغْفِرُونَ وَمَا لَهُمْ أَنْ لَا يُعَذِّبَهُمْ اللَّهُ وَهُمْ يَصُدُّونَ عَنْ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ الْآيَةَ
محمد بن نضر، عبیداللہ بن معاذ، ان کے والد، شعبہ، عبدالحمید، صاحب الزیادی، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ابوجہل نے جس وقت یہ کہا کہ اے اللہ! اگر قرآن تیرا سچا کلام ہے اور تیری طرف سے ہے اور ہم جھٹلاتے ہیں تو پھر ہمارے اوپر آسمان سے پتھر برسادے۔ یا کوئی بڑا دردناک عذاب ہم پر بھیج دے تو اس وقت یہ آیت نازل ہوئی کہ اللہ تعالیٰ انہیں عذاب نہیں کرے گا اس لئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان میں رہتے ہیں اور اللہ انہیں عذاب نہیں کرے گا کہ وہ بخشش مانگتے ہیں اور اللہ انہیں عذاب کیوں نہ دے حالانکہ وہ لوگوں کو مسجد حرام سے روکتے ہیں۔
Narrated Anas bin Malik:
Abu Jahl said, "O Allah! If this (Qur'an) is indeed the Truth from You), then rain down on us a shower of stones from the sky or bring on us a painful punishment." So there was revealed:– 'But Allah would not punish them while you (Muhammad) were amongst them, nor will He punish them while they seek (Allah's) Forgiveness. And why Allah should not punish them while they stop (men) from Al-Masjid-al-Haram ..' (8.33-34)
