صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1834

اللہ تعالیٰ کا قول کہ ان سے لڑتے رہو حتیٰ کہ فتنہ باقی نہ رہے اور دین خالص اللہ کا ہو جاوے۔

راوی: احمد بن یونس , زہیر , بیان بن بشر , سبرہ بن عبدالرحمن , سعید بن جبیر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا بَيَانٌ أَنَّ وَبَرَةَ حَدَّثَهُ قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا أَوْ إِلَيْنَا ابْنُ عُمَرَ فَقَالَ رَجُلٌ کَيْفَ تَرَی فِي قِتَالِ الْفِتْنَةِ فَقَالَ وَهَلْ تَدْرِي مَا الْفِتْنَةُ کَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَاتِلُ الْمُشْرِکِينَ وَکَانَ الدُّخُولُ عَلَيْهِمْ فِتْنَةً وَلَيْسَ کَقِتَالِکُمْ عَلَی الْمُلْکِ

احمد بن یونس، زہیر، بیان بن بشر، سبرہ بن عبدالرحمن، حضرت سعید بن جبیر سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک مرتبہ ہمارے پاس عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے تو ایک آدمی نے کہا دیکھئے یہ فتنہ اور فساد ہو رہا ہے آپ اس کے متعلق کیا کہتے ہیں؟ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا کہ تم کیا جانو فتنہ کس کو کہتے ہیں فتنہ تو مشرکوں کا تھا اور آنحضرت ان سے لڑتے تھے اور ان کا جنگ کرنا تم لوگوں کا سا نہیں تھا کہ جو حصول ملک کی خاطر ہو بلکہ صرف دین کے لئے لڑتے تھے۔

Narrated Said bin Jubair:
Ibn 'Umar came to us and a man said (to him), "What do you think about 'Qit-alal-Fitnah' (fighting caused by afflictions)." Ibn 'Umar said (to him), "And do you understand what an affliction is? Muhammad used to fight against the pagans, and his fighting with them was an affliction, (and his fighting was) not like your fighting which is carried on for the sake of ruling."

یہ حدیث شیئر کریں