صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1838

اللہ تعالیٰ کا قول کہ جن مشرکوں کے ساتھ تم نے عہد کر رکھا تھا اب ان کو اللہ و رسول کی طرف سے صاف جواب دے دو ابن عباس کہتے ہیں کہ اذن یہ ہے کہ کسی کی بات سن کر اسے سچا جان لے تطھرھم وتزکیھم کے ایک ہی معنی ہیں کہ پاک کرتا ہے زکوۃ کے معنی اخلاص اور اطاعت کے ہیں لا یوتون الزکاۃ یعنی کلمہ طیبہ لا الہ الا اللہ کی تصدیق نہیں کرتے یضاھن کے معنی ہیں ایسی باتیں کرتے ہیں جیسے اگلے کافر بناتے تھے۔

راوی: ابو الولید , شعبہ , ابی اسحاق , براء بن عازب

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَائَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ آخِرُ آيَةٍ نَزَلَتْ يَسْتَفْتُونَکَ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيکُمْ فِي الْکَلَالَةِ وَآخِرُ سُورَةٍ نَزَلَتْ بَرَائَةٌ

ابو الولید، شعبہ، ابی اسحاق، حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ سب سے آخر میں یہ آیت نازل ہوئی تھی کہ (يَسْتَفْتُوْنَكَ قُلِ اللّٰهُ يُفْتِيْكُمْ فِي الْكَلٰلَةِ) 4۔ النساء : 176) اسی طرح آخری سورت برأت ہے جو کہ سب سے آخر میں نازل ہوئی۔

Narrated Al-Bara:
The last Verse that was revealed was:
'They ask you for a legal verdict: Say: Allah directs (thus) about Al-Kalalah (those who leave no descendants or ascendants as heirs).' And the last Sura which was revealed was Baraatun (9) .

یہ حدیث شیئر کریں