اللہ تعالیٰ کا قول کہ تم کفار کے سرغنوں سے خوب لڑو کیونکہ ان کے معاہدوں کا کوئی اعتبار اور بھروسہ نہیں ۔
راوی: محمد بن مثنیٰ , یحیی , اسمٰعیل , زید بن وہب , حذیفہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ قَالَ کُنَّا عِنْدَ حُذَيْفَةَ فَقَالَ مَا بَقِيَ مِنْ أَصْحَابِ هَذِهِ الْآيَةِ إِلَّا ثَلَاثَةٌ وَلَا مِنْ الْمُنَافِقِينَ إِلَّا أَرْبَعَةٌ فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ إِنَّکُمْ أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تُخْبِرُونَا فَلَا نَدْرِي فَمَا بَالُ هَؤُلَائِ الَّذِينَ يَبْقُرُونَ بُيُوتَنَا وَيَسْرِقُونَ أَعْلَاقَنَا قَالَ أُولَئِکَ الْفُسَّاقُ أَجَلْ لَمْ يَبْقَ مِنْهُمْ إِلَّا أَرْبَعَةٌ أَحَدُهُمْ شَيْخٌ کَبِيرٌ لَوْ شَرِبَ الْمَائَ الْبَارِدَ لَمَا وَجَدَ بَرْدَهُ
محمد بن مثنیٰ، یحیی ، اسماعیل، زید بن وہب، حضرت حذیفہ سے روایت کرتے ہیں کہ اس آیت سے تعلق رکھنے والے یعنی مخاطبین میں صرف تین مسلمان اور چار منافق زندہ ہیں۔ اتنے میں ایک دیہاتی نے کہا کہ آپ سب رسول پاک صلی الله علیه وسلم کے صحابی ہیں ہمیں ان لوگوں کا حال بتایئے جو کہ ہمارے گھروں میں نقب لگا کر اچھی اچھی چیزیں چرا لیتے ہیں کیونکہ ہم ان کا حال نہیں جانتے حضرت حذیفہ نے فرمایا وہ سب فاسق و بدکار ہیں اور ان میں سے چار آدمی اب بھی زندہ ہیں میں ان کو جانتا ہوں اور ان میں سے ایک تو اس قدر بوڑھا ہو چکا ہے کہ ٹھنڈے پانی کی ٹھنڈک کا بھی اسے احساس نہیں ہوتا ہے (یعنی بڑھاپے کی وجہ سے اس کی عقل ماری گئی ہے) ۔
Narrated Zaid bin Wahb:
We were with Hudhaifa and he said, "None remains of the people described by this Verse (9.12), "Except three, and of the hypocrites except four." A bedouin said, "You the companions of Muhammad! Tell us (things) and we do not know that about those who break open our houses and steal our precious things? ' He (Hudhaifa) replied, "Those are Al Fussaq (rebellious wrongdoers) (not disbelievers or hypocrites). Really, none remains of them (hypocrite) but four, one of whom is a very old man who, if he drinks water, does not feel its coldness."
