اللہ تعالیٰ کا قول کہ جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے رہتے ہیں اور اسے اللہ کے راستہ میں خرچ نہیں کرتے تو آپ ان کو درد ناک عذاب کی بشارت سنا دیجئے۔
راوی: قتیبہ بن سعید , جریر , حصین , زید بن وہب
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ قَالَ مَرَرْتُ عَلَی أَبِي ذَرٍّ بِالرَّبَذَةِ فَقُلْتُ مَا أَنْزَلَکَ بِهَذِهِ الْأَرْضِ قَالَ کُنَّا بِالشَّأْمِ فَقَرَأْتُ وَالَّذِينَ يَکْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ وَلَا يُنْفِقُونَهَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ أَلِيمٍ قَالَ مُعَاوِيَةُ مَا هَذِهِ فِينَا مَا هَذِهِ إِلَّا فِي أَهْلِ الْکِتَابِ قَالَ قُلْتُ إِنَّهَا لَفِينَا وَفِيهِمْ
قتیبہ بن سعید، جریر، حصین، زید بن وہب سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے مقام ربذہ میں ابوذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ آپ یہاں جنگل میں کس لئے آکر پڑے ہوئے ہیں؟ فرمانے لگے کہ میں ملک شام میں تھا اور میرا معاویہ سے جھگڑا ہوگیا لہذا میں نے یہ آیت پڑھی کہ (وَالَّذِيْنَ يَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ الخ۔ ) 9۔ التوبہ : 34) تو معاویہ کہنے لگے کہ یہ آیت ہمارے حق میں نہیں ہے بلکہ یہود و نصاری کے لئے نازل ہوئی ہے میں نے کہا نہیں یہ سب کے لئے ہے چنانچہ میں اس جھگڑے کی وجہ سے سب کچھ چھوڑ کر یہاں چلا آیا ہوں۔
Narrated Zaid bin Wahb:
I passed by (visited ) Abu Dhar at Ar-Rabadha and said to him, "What has brought you to this land?" He said, "We were at Sham and I recited the Verse: "They who hoard up gold and silver and spend them not in the way of Allah; announce to them a painful torment, " (9.34) where upon Muawiya said, 'This Verse is not for us, but for the people of the Scripture.' Then I said, 'But it is both for us (Muslim) and for them.' "
