اللہ تعالیٰ کا قول کہ جس دن جمع کردہ چاندی اور سونا دوزخ میں تپایا جائے گا اور پھر اس سے ان کے پہلو اور پیشانی اور پشتیں داغی جائیں گی اور ان سے کہا جائے گا یہ ہے وہ سرمایہ جو تم نے اپنے لئے جمع کیا تھا لو اب اس مال کا ذائقہ چکھو۔
راوی: احمد بن شعیب بن سعید , یونس , ابن شہاب , خالد بن اسلم , عبداللہ بن عمر
وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبِ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَسْلَمَ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فَقَالَ هَذَا قَبْلَ أَنْ تُنْزَلَ الزَّكَاةُ فَلَمَّا أُنْزِلَتْ جَعَلَهَا اللَّهُ طُهْرًا لِلْأَمْوَالِ
احمد بن شعیب بن سعید، یونس، ابن شہاب، خالد بن اسلم، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ یہ حکم زکوۃ سے پہلے کا ہے پھر جب زکوۃ کا حکم نازل ہوا تو اللہ تعالیٰ نے اس زکوۃ کو مال کی پاکیزگی کا سبب بنا دیا۔
