اللہ تعالیٰ کا قول کہ جب تم پھر کر ان کے پاس جاؤ گے تو وہ بہانے کریں گے اور حلف اٹھائیں گے تاکہ تم ان سے درگزر کرو پس تم بھی درگزر کرنا کیونکہ وہ ناپاک ہیں اور ان کا ٹھکانہ جہنم ہے یہ ان کے کاموں کی سزاہے ۔
راوی: یحیٰی , لیث , عقیل , ابن شہاب , عبدالرحمٰن بن عبداللہ , عبداللہ بن کعب بن مالک , کعب بن مالک
حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ سَمِعْتُ کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ تَبُوکَ وَاللَّهِ مَا أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنْ نِعْمَةٍ بَعْدَ إِذْ هَدَانِي أَعْظَمَ مِنْ صِدْقِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا أَکُونَ کَذَبْتُهُ فَأَهْلِکَ کَمَا هَلَکَ الَّذِينَ کَذَبُوا حِينَ أُنْزِلَ الْوَحْيُ سَيَحْلِفُونَ بِاللَّهِ لَکُمْ إِذَا انْقَلَبْتُمْ إِلَيْهِمْ إِلَی قَوْلِهِ الْفَاسِقِينَ
یحیی، لیث، عقیل، ابن شہاب، عبدالرحمٰن بن عبد اللہ، عبداللہ بن کعب بن مالک، حضرت کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب میں غزوہ تبوک میں حاضر نہ ہو سکا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہاں سے واپس آگئے تو اللہ تعالیٰ نے مجھ کو ایسی نعمت عطا فرمائی جو کہ مسلمان ہونے کے بعد سے اب تک نہیں ملی تھی وہ یہ کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جھوٹ نہیں بولا اور ہلاک ہونے سے بچ گیا اور دوسرے جو منافق تھے جھوٹ بول کر ہلاک ہوگئے چنانچہ اللہ تعالیٰ نے اس موقعہ پر یہ آیت نازل فرمائی۔ (سَيَحْلِفُوْنَ بِاللّٰهِ لَكُمْ اِذَا انْقَلَبْتُمْ الخ۔ ) 9۔ التوبہ : 95)
Narrated 'Abdullah bin Ka'b:
I heard Ka'b bin Malik at the time he remained behind and did not join (the battle of) Tabuk, saying, "By Allah, no blessing has Allah bestowed upon me, besides my guidance to Islam, better than that of helping me speak the truth to Allah's Apostle otherwise I would have told the Prophet a lie and would have been ruined like those who had told a lie when the Divine Inspiration was revealed:– "They will swear by Allah to you (Muslims) when you return to them.. the rebellious people." (9.95-96)
