اللہ کا قول کہ ہم نے بنی اسرائیل کو دریا سے پار کر دیا فرعون اور اس کی فوج نے سر کشی کے طور پر ان کا پیچھا کیا یہاں تک کہ جب وہ ڈوبنے لگا تو کہنے لگا کہ میں ایمان لایا اس ایک معبود پر جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے ہیں اور میں فرمانبرداروں میں سے ہوں ننجیک کے معنی ہیں کہ ہم تیری لاش کو اونچی جگہ پر رکھ دیں گے تاکہ لوگوں کو دیکھ کر عبرت حاصل ہو۔
راوی: محمد بن بشار , غندر , شعبہ , ابوبشر , سعید بن جبیر , ابن عباس
حَدَّثَنِا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَالْيَهُودُ تَصُومُ عَاشُورَائَ فَقَالُوا هَذَا يَوْمٌ ظَهَرَ فِيهِ مُوسَی عَلَی فِرْعَوْنَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِهِ أَنْتُمْ أَحَقُّ بِمُوسَی مِنْهُمْ فَصُومُوا
محمد بن بشار، غندر، شعبہ، ابوبشر، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت جب مدینہ میں آئے تو تمام یہودی عاشورہ کا روزہ رکھتے تھے اور وجہ یہ بیان کرتے کہ یہ وہ دن ہے جب حضرت موسیٰ علیہ السلام کو فرعون پر غلبہ حاصل ہوا تھا اور فرعون بمع لشکر دریا میں ڈوب گیا چنانچہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے فرمایا کہ حضرت موسیٰ کے معاملہ میں تم ان سے زیادہ مستحق ہو لہذا تم بھی عاشورہ کا روزہ رکھو۔
Narrated Ibn Abbas:
When the Prophet arrived at Medina, the Jews were observing the fast on 'Ashura' (10th of Muharram) and they said, "This is the day when Moses became victorious over Pharaoh," On that, the Prophet said to his companions, "You (Muslims) have more right to celebrate Moses' victory than they have, so observe the fast on this day."
