اللہ تعالیٰ کا قول کہ اسی طرح جب تمہارا رب ظالموں کی بستیاں پکڑتا ہے تو اس کی پکڑ درد ناک اور سخت ہوتی ہے الرفد المرفود یعنی مدد جو کہ دی جائے عربوں کا مقولہ ہے کہ رفدتہ میں نے اس کی مدد کی رکنوا کا مطلب ہے جھکو مائل ہو جاؤ فلو کان کیوں نہ ہوئے اترفوا ہلاک کئے گئے وہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ زفیر کے معنی ہیں آواز خطرناک اور شھیق کے معنی ہیں ہلکی آواز ۔
راوی: صدقہ بن فضل , ابومعاویہ , بریدن بن ابی بردہ , ابی بردہ , ابوموسیٰ اشعری
حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا بُرَيْدُ بْنُ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَيُمْلِي لِلظَّالِمِ حَتَّی إِذَا أَخَذَهُ لَمْ يُفْلِتْهُ قَالَ ثُمَّ قَرَأَ وَکَذَلِکَ أَخْذُ رَبِّکَ إِذَا أَخَذَ الْقُرَی وَهِيَ ظَالِمَةٌ إِنَّ أَخْذَهُ أَلِيمٌ شَدِيدٌ
صدقہ بن فضل، ابومعاویہ، بریدن بن ابی بردہ، ابی بردہ، حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ ظالموں کو مہلت دیتا ہے مگر جب ان کی گرفت فرماتا ہے تو پھر نہیں چھوڑتا ہے اس کے بعد آپ نے اس آیت کی تلاوت فرمائی (وَكَذٰلِكَ اَخْذُ رَبِّكَ اِذَا اَخَذَ الْقُرٰي الخ۔ ) 11۔ہود : 102) یعنی اس طرح تیرا رب ظالموں کی بستیوں کو پکڑتا ہے اس کی پکڑ بڑی سخت ہے۔
Narrated Abu Musa:
Allah's Apostle said, "Allah gives respite to the oppressor, but when He takes him over, He never releases him." Then he recited:–
"Such is the seizure of your Lord when He seizes (population of) towns in the midst of their wrong: Painful indeed, and severe is His seizure.' (11.102)
