صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1896

اللہ تعالیٰ کا قول کہ وہ لوگ جنہوں نے قرآن کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے مقتسمین سے وہ کافر مراد ہیں جنہوں نے رات حضرت صالح علیہ السلام کے مار ڈالنے کی قسم کھائی تھی مقتسمین کے معنی حلف اٹھانے والے لا اقسم کے معنی میں ہے اور لا زائد ہے مجاہد کہتے ہیں کہ تقاسموا کے معنی تحالفوا یعنی انہوں نے حلف اٹھایا۔

راوی: یعقوب بن ابراہیم , ہشیم , ابوبشر , سعید بن جبیر , ابن عباس

حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا الَّذِينَ جَعَلُوا الْقُرْآنَ عِضِينَ قَالَ هُمْ أَهْلُ الْکِتَابِ جَزَّئُوهُ أَجْزَائً فَآمَنُوا بِبَعْضِهِ وَکَفَرُوا بِبَعْضِهِ

یعقوب بن ابراہیم، ہشیم، ابوبشر، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے بیان کیا کہ اس آیت (الَّذِيْنَ جَعَلُوا الْقُرْاٰنَ عِضِيْنَ) 15۔ الحجر : 91) سے اہل کتاب یعنی یہودی مراد ہیں انہوں نے قرآن کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا جو تو ارت کے موافق تھا اسے مانا جو مخالف تھا اسے نہیں مانا۔

Narrated Ibn Abbas:
Those who have made their Scripture into parts are the people of the Scripture who divided it into portions and believed in a part of it and disbelieved the other.

یہ حدیث شیئر کریں