صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1974

باب (نیو انٹری)

راوی:

سُورَةُ الْقَصَصِ كُلُّ شَيْءٍ هَالِكٌ إِلَّا وَجْهَهُ إِلَّا مُلْكَهُ وَيُقَالُ إِلَّا مَا أُرِيدَ بِهِ وَجْهُ اللَّهِ وَقَالَ مُجَاهِدٌ فَعَمِيَتْ عَلَيْهِمْ الْأَنْبَاءُ الْحُجَجُ

سورة قصص کی تفسیر!
بسم اللہ الرحمن الرحیم
”کل شیء ھالک الا وجھہ“ میں ”وجھہ“ سے اللہ کی سلطنت یا اس کی ذات مراد ہے‘ بعض کہتے ہیں کہ وہ اعمال مراد ہیں‘ جو اس کی رضا کے لئے کئے جائیں ‘مجاہد کہتے ہیں کہ ”انبائ“ سے مراد دلیلیں ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں