صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1977

باب (نیو انٹری)

راوی:

سُورَةُ الْعَنْكَبُوتِ قَالَ مُجَاهِدٌ وَكَانُوا مُسْتَبْصِرِينَ ضَلَلَةً وَقَالَ غَيْرُهُ الْحَيَوَانُ وَالْحَيُّ وَاحِدٌ فَلَيَعْلَمَنَّ اللَّهُ عَلِمَ اللَّهُ ذَلِكَ إِنَّمَا هِيَ بِمَنْزِلَةِ فَلِيَمِيزَ اللَّهُ كَقَوْلِهِ لِيَمِيزَ اللَّهُ الْخَبِيثَ مِنْ الطَّيِّبِ أَثْقَالًا مَعَ أَثْقَالِهِمْ أَوْزَارًا مَعَ أَوْزَارِهِمْ

سورہ عنکبوت کی تفسیر
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مجاہد کا بیان ہے کہ وکانوا مستبصرین “اور وہ لوگ اچھا برا دیکھتے تھے ”فلیعلمن اللہ “کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے علم کو ظاہر فرمائے گا ۔ ”لیمیزاللہ الخبیث“اللہ گندوں کوستھروں سے علیحدہ کردے ”اثقالا“مع اثقالھم“اپنے بوجھ کے ساتھ دوسروں کے بوجھ۔

یہ حدیث شیئر کریں