صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 199

شکست کے بعد امام کا سواری سے اتر کر باقی ماندہ ساتھیوں کی صف بندی کر کے اللہ سے مدد مانگنے کا بیان۔

راوی: عمرو بن خالد , زبیر , ابواسحاق

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ وَسَأَلَهُ رَجُلٌ أَكُنْتُمْ فَرَرْتُمْ يَا أَبَا عُمَارَةَ يَوْمَ حُنَيْنٍ قَالَ لَا وَاللَّهِ مَا وَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَكِنَّهُ خَرَجَ شُبَّانُ أَصْحَابِهِ وَأَخِفَّاؤُهُمْ حُسَّرًا لَيْسَ بِسِلَاحٍ فَأَتَوْا قَوْمًا رُمَاةً جَمْعَ هَوَازِنَ وَبَنِي نَصْرٍ مَا يَكَادُ يَسْقُطُ لَهُمْ سَهْمٌ فَرَشَقُوهُمْ رَشْقًا مَا يَكَادُونَ يُخْطِئُونَ فَأَقْبَلُوا هُنَالِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى بَغْلَتِهِ الْبَيْضَاءِ وَابْنُ عَمِّهِ أَبُو سُفْيَانَ بْنُ الْحَارِثِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ يَقُودُ بِهِ فَنَزَلَ وَاسْتَنْصَرَ ثُمَّ قَالَ أَنَا النَّبِيُّ لَا كَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ ثُمَّ صَفَّ أَصْحَابَهُ.

عمرو بن خالد، زبیر، ابواسحاق سے روایت کرتے ہیں، میں نے حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سنا، ان سے ایک شخص نے پوچھا تھا، ابوعمارہ کیا تم حنین کے دن بھاگ گئے تھے؟ انہوں نے کہا نہیں اللہ کی قسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نہیں بھاگے بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نوعمر اصحاب جن کے پاس ہتھیار نہ تھے وہ چلے گئے تھے، اور وجہ یہ ہوئی کہ ان کا واسطہ قبیلہ ہو ازن اور بنی نصر کے تیر اندازوں سے پڑا وہ ایسے مشاق تھے کہ ان کا کوئی تیر خالی نہیں جاتا تھا، انہوں نے ان کو تیروں پر رکھ لیا اس وجہ سے وہ ہٹ گئے اس کے بعد وہ رسول اللہ کے پاس حاضر ہوئے اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سفید خچر پر سوار تھے، جس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا کے بیٹے، ابوسفیان بن حارث بن عبدالمطلب ہانک رہے تھے، پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم اترے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارحم الراحمین سے مدد مانگی اس کے بعد فرمایا أَنَا النَّبِيُّ لَا كَذِبْ أَنَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ اور اصحاب کو صف بستہ کیا۔

Narrated Abu Ishaq:
A man asked Al-Bara', "O Abu 'Umara! Did you all flee on the day (of the battle) of Hunain?" He replied, "No, by Allah! Allah's Apostle did not flee, but his young unarmed companions passed by the archers of the tribe of Hawazin and Bani Nasr whose arrows hardly missed a target, and they threw arrows at them hardly missing a shot. So the Muslims retreated towards the Prophet while he was riding his white mule which was being led by his cousin Abu Sufyan bin Al-Harith bin 'Abdul Muttalib. The Prophet dismounted and invoked Allah for victory; then he said, 'I am the Prophet, without a lie; I am the son of 'Abdul Muttalib, and then he arranged his companions in rows."

یہ حدیث شیئر کریں