صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2065

تفسیر سورت والنجم! اور مجاہد نے کہا ذومرۃ کے معنی ہیں قوت والا قاب قوسین دو کمانوں کے درمیان کا فاصلہ ضیزی ٹیڑھی واکدی اپنی بخشش روک لی رب الشعری شعری ایک ستارہ ہے جو زاء کے پیچھے طلوع ہونے والا الذی وفی جو کچھ اس پر فرض تھا اس کو پورا کیا ازفت الازفۃ قیامت قریب ہوئی سامدون برطمہ جو ایک کھیل ہے اور عکرمہ نے کہا کہ حمیری زبان میں اس کے معنی گانے کے ہیں اور ابراہیم نے کہا افتجادولونہ کیا تم اس سے جھگڑا کرتے ہو اور حسن نے افتمر رونہ پڑھا اس سے مراد یہ ہے کہ کیا تم انکار کرتے ہو مازاغ محمد کی نگاہ وما طغی اور نہ اس سے آگے بڑھی جو اس نے دیکھی فتماروا جھٹلایا اور حسن نے کہا کہ اذا ھوی جب غائب ہونے لگے غروب ہونے لگے اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا کہ اغنی واقنی دیا اور خوش کیا۔

راوی: ابو النعمان , عبدالواحد شیبانی , زر , عبد اللہ

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ زِرًّا عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فَکَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَی فَأَوْحَی إِلَی عَبْدِهِ مَا أَوْحَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ مَسْعُودٍ أَنَّهُ رَأَی جِبْرِيلَ لَهُ سِتُّ مِائَةِ جَنَاحٍ

ابو النعمان، عبدالواحد شیبانی، زر، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ (آیت) (فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ اَوْ اَدْنٰى) 53۔ النجم : 9) کے ضمن میں حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبرائیل کو دیکھا کہ ان کے چھ سو بازو تھے۔

Narrated Abdullah:
Regarding the Verses: 'And was at a distance of but two bow-lengths or (even) nearer; So did (Allah) convey the Inspiration to His slave (Gabriel) and then he Gabriel) conveyed (that to Muhammad…' (53.9-10) Ibn Mas'ud narrated to us that the Prophet had seen Gabriel with six hundred wings.

یہ حدیث شیئر کریں