صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 208

یہود و نصاریٰ کو اسلام کی دعوت دینے کا بیان اور ان سے کس بات پر جنگ کی جائے اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قیصر و کسری کو کیا لکھا تھا، اور جنگ سے پہلے دعوت اسلام ضروری ہے۔

راوی: عبداللہ بن یوسف , لیث , عقیل , ابن شہاب , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ , عبداللہ بن عباس

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ بِکِتَابِهِ إِلَی کِسْرَی فَأَمَرَهُ أَنْ يَدْفَعَهُ إِلَی عَظِيمِ الْبَحْرَيْنِ يَدْفَعُهُ عَظِيمُ الْبَحْرَيْنِ إِلَی کِسْرَی فَلَمَّا قَرَأَهُ کِسْرَی حَرَّقَهُ فَحَسِبْتُ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ قَالَ فَدَعَا عَلَيْهِمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُمَزَّقُوا کُلَّ مُمَزَّقٍ

عبداللہ بن یوسف، لیث، عقیل، ابن شہاب، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا خط کسری بادشاہ ایران کو بھیجا تو قاصد کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تھا، کہ وہ اس خط کو بحرین کے سردار کے حوالے کر دے، پھر بحرین کے سردار نے اس کو کسریٰ تک پہنچایا، جب اس کو کسریٰ نے پڑھا، تو پھاڑ ڈالا، خیال کرتا ہوں کہ سعید بن مسیب کہتے، کہ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کیلئے بد دعا کی، کہ وہ بالکل پارہ پارہ کردیئے جائیں۔

Narrated 'Abdullah bin 'Abbas:
Allah's Apostle sent his letter to Khusrau and ordered his messenger to hand it over to the Governor of Bahrain who was to hand it over to Khusrau. So, when Khusrau read the letter he tore it. Said bin Al-Musaiyab said, "The Prophet then invoked Allah to disperse them with full dispersion, (destroy them (i.e. Khusrau and his followers) severely)".

یہ حدیث شیئر کریں