صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2093

تفسیر سورت حشر! جلاءکے معنی ایک ملک سے دوسرے ملک میں نکال دینا۔

راوی: حسن بن مدرک , یحیی بن حماد , ابوعوانہ , ابوبشر , سعید

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُدْرِکٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَمَّادٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا سُورَةُ الْحَشْرِ قَالَ قُلْ سُورَةُ بني النَّضِيرِ

حسن بن مدرک، یحیی بن حماد، ابوعوانہ، ابوبشر، حضرت سعید سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سورت حشر کے بارے میں پوچھا انہوں نے کہا کہ اسے سورت النضیر کہو۔

Narrated Said:
I asked Ibn 'Abbas about Surat Al-Hashr. He replied, "Say Surat An-Nadir."

یہ حدیث شیئر کریں