صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2103

تفسیر سورت ممتحنہ اور مجاہد نے کہا کہ ولا تجعلنا فتنۃ کے معنی یہ ہیں کہ ہم کو ان کے ہاتھوں عذاب میں مبتلا نہ کر کہ وہ لوگ کہنے لگیں کہ اگر یہ حق پر ہیں تو ان پر یہ مصیبت نہ پہنچتی بعصم الکوافر اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا تھا کہ ان عورتوں کو جدا کر دیں جو حالت کفر میں مکہ میں رہ گئی تھیں ۔ (آیت) لاتتخذوا عدوی و عدوکم اولیائ

راوی: ابو معمر , عبدالوارث , ایوب , حفصہ بنت سیرین , ام عطیہ

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَأَ عَلَيْنَا أَنْ لَا يُشْرِکْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَنَهَانَا عَنْ النِّيَاحَةِ فَقَبَضَتْ امْرَأَةٌ يَدَهَا فَقَالَتْ أَسْعَدَتْنِي فُلَانَةُ أُرِيدُ أَنْ أَجْزِيَهَا فَمَا قَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا فَانْطَلَقَتْ وَرَجَعَتْ فَبَايَعَهَا

(آیت) جب تمہارے پاس مومن عورتیں بیعت کرنے کے لئے آئیں۔
ابو معمر، عبدالوارث، ایوب، حفصہ بنت سیرین، ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتی ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تو آپ نے ہمارے سامنے آیت ( عَلٰ ي اَنْ لَّا يُشْرِكْنَ بِاللّٰهِ شَ يْ ً الخ) 60۔ الممحنۃ : 12) پڑھی اور ہمیں نوحہ کرنے سے منع فرمایا تو ایک عورت نے اپنا ہاتھ سمیٹ لیا اور کہا کہ فلاں عورت نے میری مدد کی تھی میں چاہتی ہوں کہ اس کا بدلہ چکا دوں تو اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ نہیں فرمایا چنانچہ وہ عورت چلی گئی پھر واپس آئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے بیعت کی۔

Narrated Um Atiya:
We took the oath of allegiance to Allah's Apostle and he recited to us:
'They will not associate anything in worship with Allah,' and forbade us to bewail the dead. Thereupon a lady withdrew her hand (refrained from taking the oath of allegiance), and said, "But such-and-such lady lamented over one of my relatives, so I must reward (do the same over the dead relatives of) hers." The Prophet did not object to that, so she went (there) and returned to the Prophet so he accepted her pledge of allegiance.

یہ حدیث شیئر کریں