تفسیر سورت ممتحنہ اور مجاہد نے کہا کہ ولا تجعلنا فتنۃ کے معنی یہ ہیں کہ ہم کو ان کے ہاتھوں عذاب میں مبتلا نہ کر کہ وہ لوگ کہنے لگیں کہ اگر یہ حق پر ہیں تو ان پر یہ مصیبت نہ پہنچتی بعصم الکوافر اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا گیا تھا کہ ان عورتوں کو جدا کر دیں جو حالت کفر میں مکہ میں رہ گئی تھیں ۔ (آیت) لاتتخذوا عدوی و عدوکم اولیائ
راوی: عبداللہ بن محمد , وہب بن جریر , جریر , زبیر , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ الزُّبَيْرَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ تَعَالَی وَلَا يَعْصِينَکَ فِي مَعْرُوفٍ قَالَ إِنَّمَا هُوَ شَرْطٌ شَرَطَهُ اللَّهُ لِلنِّسَائِ
عبداللہ بن محمد، وہب بن جریر، جریر، زبیر، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے آیت "وَلَا يَعْصِينَکَ فِي مَعْرُوفٍ " کے بارے میں روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ شرط ہے جو اللہ تعالیٰ نے عورتوں کے لئے مقرر کی ہے۔
Narrated Ibn Abbas:
Regarding the saying of Allah:
'And they will not disobey you in any just matter.' (60.12) That was one of the conditions which Allah imposed on The believing) women (who came to take the oath of allegiance to the Prophet)
