تفسیر سورت ن والقلم! اور قتادہ نے کہا "حرد" اپنے دل میں کوشش کرنا اور ابن عباس نے کہا "لضالون" ہم اپنے باغ کی جگہ بھول گئے اور دوسروں نے کہا ہے کہ "کالصریم" یعنی اس صبح کی طرح جو رات سے کٹ جاتی ہے اور وہ رات جو دن سے کٹ جاتی ہے نیز یہ چھوٹے چھوٹے ریگ کے تو دوں کو کہتے ہیں جو ریگ کے بڑے بڑے تو دوں سے کٹ گیا ہو اور صریم بمعنی مصروم بھی آتا ہے۔ جیسے قتیل اور مقتول (آیت) سخت خو ہے۔ اس کے علاوہ کمینہ ہے۔
راوی: ابو نعیم , سفیان , معبد بن خالد , حارث بن وہب , خزاعی
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ الْخُزَاعِيَّ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَلَا أُخْبِرُکُمْ بِأَهْلِ الْجَنَّةِ کُلُّ ضَعِيفٍ مُتَضَعِّفٍ لَوْ أَقْسَمَ عَلَی اللَّهِ لَأَبَرَّهُ أَلَا أُخْبِرُکُمْ بِأَهْلِ النَّارِ کُلُّ عُتُلٍّ جَوَّاظٍ مُسْتَکْبِرٍ
ابو نعیم، سفیان، معبد بن خالد، حارث بن وہب، خزاعی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ کیا میں تمہیں اہل جنت کی خبر نہ دوں وہ ہر کمزور اور حقیر ہے اگر اللہ پر کوئی قسم کھالے تو اللہ اس کو پورا کردے کیا میں تمہیں دوزخ والوں کی خبر نہ دوں وہ شریر مغرور اور تکبر والے لوگ ہیں
Narrated Haritha bin Wahb Al-Khuzai:
I heard the Prophet saying. "May I tell you of the people of Paradise? Every weak and poor obscure person whom the people look down upon but his oath is fulfilled by Allah when he takes an oath to do something. And may I inform you of the people of the Hell-Fire? They are all those violent, arrogant and stubborn people."
