صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2133

باب (نیو انٹری)

راوی:

سُورَةُ سَأَلَ سَائِلٌ الْفَصِيلَةُ أَصْغَرُ آبَائِهِ الْقُرْبَى إِلَيْهِ يَنْتَمِي مَنْ انْتَمَى لِلشَّوَى الْيَدَانِ وَالرِّجْلَانِ وَالْأَطْرَافُ وَجِلْدَةُ الرَّأْسِ يُقَالُ لَهَا شَوَاةٌ وَمَا كَانَ غَيْرَ مَقْتَلٍ فَهُوَ شَوًى عِزِينَ وَالْعِزُونَ الْحِلَقُ وَالْجَمَاعَاتُ وَوَاحِدُهَا عِزَةٌ

تفسیر سورةمعارج
”الفصیلة قریبی رشتہ دار جس کی طر ف منسوب کیا جاتا ہے ”الشوی “ دونوں ہاتھ اور اطراف بدن اور سر کی کھال مراد ہے اس کو ”شواة “ کہتے ہیں اور جو قتل کی جگہ نہ ہو اس کو ”شوی “ کہتے ہیں اور ”عزون “ سے مراد جماعتیں ہیں اس کا واحد ”عزہ ‘ ‘ ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں