تفسیر سورت مدثر ابن عباس نے کہا عسیر بمعنے شدید سخت دشوار اور قسورہ کے معنی ہیں آدمیوں کا شور و غوغا اور ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا اس کا معنی شیر ہے اور ہر سخت چیز قسورہ ہے مسنتفرۃ خوفزدہ ہو کر بھاگنے والے۔
راوی: اسحاق بن منصور , عبدالصمد , حرب , یحیی
حَدَّثَنَي إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا حَرْبٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَلَمَةَ أَيُّ الْقُرْآنِ أُنْزِلَ أَوَّلُ فَقَالَ يَا أَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ فَقُلْتُ أُنْبِئْتُ أَنَّهُ اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِي خَلَقَ فَقَالَ أَبُو سَلَمَةَ سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ أَيُّ الْقُرْآنِ أُنْزِلَ أَوَّلُ فَقَالَ يَا أَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ فَقُلْتُ أُنْبِئْتُ أَنَّهُ اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِي خَلَقَ فَقَالَ لَا أُخْبِرُکَ إِلَّا بِمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاوَرْتُ فِي حِرَائٍ فَلَمَّا قَضَيْتُ جِوَارِي هَبَطْتُ فَاسْتَبْطَنْتُ الْوَادِيَ فَنُودِيتُ فَنَظَرْتُ أَمَامِي وَخَلْفِي وَعَنْ يَمِينِي وَعَنْ شِمَالِي فَإِذَا هُوَ جَالِسٌ عَلَی کُرْسِيٍّ بَيْنَ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ فَأَتَيْتُ خَدِيجَةَ فَقُلْتُ دَثِّرُونِي وَصُبُّوا عَلَيَّ مَائً بَارِدًا وَأُنْزِلَ عَلَيَّ يَا أَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ قُمْ فَأَنْذِرْ وَرَبَّکَ فَکَبِّرْ
(آیت) (يٰاَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ۔قُمْ فَاَنْذِرْ) 74۔ المدثر : 1۔2) (اپنے رب کی بڑائی بیان کیجئے) ۔
اسحاق بن منصور، عبدالصمد، حرب، یحیی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے ابوسلمہ سے پوچھا کہ کون سی آیت قرآن کی سب سے پہلے نازل ہوئی؟ تو انہوں نے کہا (يٰ اَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ۔قُمْ فَاَنْذِرْ) 74۔ المدثر : 1۔2) میں نے کہا کہ مجھے خبر دی گئی ہے کہ (اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِيْ خَلَقَ) 96۔ العلق : 1) سب سے پہلے نازل ہوئی تو ابوسلمہ نے کہا کہ میں نے حضرت جابر بن عبداللہ سے پوچھا کہ قرآن کی کون سی آیت سب سے پہلے نازل ہوئی؟ تو انہوں نے کہا (يٰ اَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ۔قُمْ فَاَنْذِرْ) 74۔ المدثر : 1۔2) میں نے کہا کہ مجھے خبر ملی ہے (اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِيْ خَلَقَ) 96۔ العلق : 1) ہے انہوں نے کہا کہ میں تم سے وہی بیان کرتا ہوں جو مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا ہے آپ نے فرمایا کہ میں حرا میں گوشہ نشین تھا جب میں گوشہ نشینی ختم کر چکا تو وہاں سے اترا جب میں وادی کے نیچے پہنچا تو ایک آواز آئی میں نے اپنے آگے پیچھے دائیں بائیں دیکھا تو وہ فرشتہ آسمان اور زمین کے درمیان عرش پر بیٹھا ہوا نظر آیا میں خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس آیا اور کہا کہ مجھے کمبل اڑھا دو اور مجھ پر پانی بہاؤ اور مجھ پر یہ آیت (يٰ اَيُّهَا الْمُدَّثِّرُ۔قُمْ فَاَنْذِرْ) 74۔ المدثر : 1۔2) ۔
Narrated Yahya: I asked Aba Salama, "Which Sura of the Qur'an was revealed first?" He replied, "O you, wrapped-up' (Al-Muddaththir)." I said, "I have been informed that it was, 'Read, in the Name of your Lord who created…….. (i.e. Surat Al-Alaq).
