تفسیر سورت والمرسلات اور مجاہد نے کہا جمالات بمعنی ڈوریاں ہیں ارکعو نماز پڑھو لا یصلون وہ نماز نہیں پڑھتے تھے اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے لا ینطقون اور و اللہ ربنا ما کنا مشرکین اور الیوم نختم کا مطلب پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ مختلف حالتوں میں ہوں گے کبھی تو وہ لوگ بولیں گے کبھی ان پر مہر لگائی جائے گی۔
راوی: عبدہ بن عبداللہ , یحیی بن آدم , اسرائیل , منصور
حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا وَعَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَهُ وَتَابَعَهُ أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ إِسْرَائِيلَ وَقَالَ حَفْصٌ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ وَسُلَيْمَانُ بْنُ قَرْمٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَ يَحْيَی بْنُ حَمَّادٍ أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَقَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ
عبدہ بن عبد اللہ، یحیی بن آدم، اسرائیل، منصور سے اس حدیث کو روایت کرتے ہیں اور بواسطہ اسرائیل، اعمش، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ سے اس کے مثل مروی ہے اور اسود بن عامر نے اسرائیل سے اس کی متابعت میں روایت کی ہے اور حفص و ابوسامہ و ابومعاویہ و سلیمان بن قرم نے بواسطہ اعمش، ابراہیم، اسود نقل کیا، یحیی بن حماد نے کہا کہ مجھ سے ابوعوانہ انہوں نے مغیرہ سے انہوں نے ابراہیم سے انہوں نے علقمہ سے اور انہوں نے حضرت عبداللہ سے روایت کیا اور ابن اسحاق نے بواسطہ عبدالرحمن بن اسود، اسود، حضرت عبداللہ سے نقل کیا۔
Narrated Abdullah:
(Similarly–as no. 452 above.)
