صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 215

ایک خاص مقام کا ارادہ کرنے اور توریہ کے طور پر کسی اور طرف جہاد کے اظہار کا بیان، اور یہ کہ جمعرات کو سفر کرنے کی فضیلت ثابت ہے۔

راوی:

و حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ سَمِعْتُ کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَلَّمَا يُرِيدُ غَزْوَةً يَغْزُوهَا إِلَّا وَرَّی بِغَيْرِهَا حَتَّی کَانَتْ غَزْوَةُ تَبُوکَ فَغَزَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَرٍّ شَدِيدٍ وَاسْتَقْبَلَ سَفَرًا بَعِيدًا وَمَفَازًا وَاسْتَقْبَلَ غَزْوَ عَدُوٍّ کَثِيرٍ فَجَلَّی لِلْمُسْلِمِينَ أَمْرَهُمْ لِيَتَأَهَّبُوا أُهْبَةَ عَدُوِّهِمْ وَأَخْبَرَهُمْ بِوَجْهِهِ الَّذِي يُرِيدُ

احمد بن محمد، عبداللہ ، یونس، زہری، عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب بن مالک سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت کعب بن مالک کو فرماتے ہوئے سنا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اکثر جب کسی جہاد کا ارادہ فرماتے، تو (مصلحت کی وجہ سے اپنے عمل سے) اس کے خلاف مقام کو ظاہر فرماتے، یہاں تک کہ غزوہ تبوک آ گیا، اس جہاد کا ارادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سخت گرمی میں فرمایا اور دور دراز کا سفر اور جنگلات کا سامنا تھا، اور دشمنوں کی کثیر تعداد سے مقابلہ تھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں سے اس جہاد کو صاف صاف بتلا دیا تھا، تاکہ وہ اپنے دشمن کے مطابق سامان تیار کرلیں اور جس طرف جانا تھا، وہ بھی بتا دیا تھا،

Narrated Ka'b bin Malik:
Whenever Allah's Apostle intended to carry out a Ghazwa, he would use an equivocation to conceal his real destination till it was the Ghazwa of Tabuk which Allah's Apostle carried out in very hot weather. As he was going to face a very long journey through a wasteland and was to meet and attack a large number of enemies. So, he made the situation clear to the Muslims so that they might prepare themselves accordingly and get ready to conquer their enemy. The Prophet informed them of the destination he was heading for (Ka'b bin Malik used to say, "Scarcely did Allah's Apostle set out for a journey on a day other than Thursday.")

یہ حدیث شیئر کریں