صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2179

تفسیر سورت والضحی مجاہد نے کہا، اذاسجی، جب برابر ہوجائے اور دوسروں نے کہا کہ اس کے معنی یہ ہیں کہ جب رات تاریک اور پرسکون ہوجائے، عائل، بچوں والا۔

راوی: محمد بن بشار , محمد بن جعفر , غندر , شعبہ , اسود بن قیس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ سَمِعْتُ جُنْدُبًا الْبَجَلِيَّ قَالَتْ امْرَأَةٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أُرَی صَاحِبَکَ إِلَّا أَبْطَأَکَ فَنَزَلَتْ مَا وَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلَی

آیت تم کو تمہارے رب نے نہیں چھوڑا اور نہ ناراض ہوا ہے۔ مَا وَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلَی، تشدید کے ساتھ اور بلا تشدید کے ایک ہی معنی میں ہے اس کے معنی یہ ہیں کہ تم کو تمہارے رب نے نہیں چھوڑا اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے اس کی تفسیریہ بیان کی کہ تم کو نہ چھوڑا نہ تم سے دشمنی۔
محمد بن بشار، محمد بن جعفر، غندر، شعبہ، اسود بن قیس کہتے ہیں کہ میں نے جندب بجلی سے سنا کہ ایک عورت نے کہا یا رسول اللہ! میں تمہارے ساتھی کو دیکھتی ہوں کہ قرآن لانے میں دیر کرنے لگے ہیں، تو یہ آیت نازل ہوئی کہ تم کو تمہارے رب نے نہیں چھوڑا اور نہ دشمنی کی۔

Narrated Jundub Al-Bajali:
A lady said, "O Allah's Apostle! I see that your friend has delayed. (in conveying Quran) to you." So there was revealed: 'Your Lord (O Muhammad) has neither forsaken you, not hated you.' (93.1-3)

یہ حدیث شیئر کریں