صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2186

تفسیر سورت علق! قتیبہ نے بواسطہ حماد یحییٰ بن عتیق حسن کا قول نقل کیا کہ مصحف میں سورت فاتحہ کے شروع میں بسم اللہ الرحمن الرحیم لکھو اور دو سورتوں کے درمیان خط کے طور پر (یعنی امتیاز کے لئے) ہو اور ماجد نے کہا کہ نادیہ سے مراد اس کا قبیلہ ہے زبانیہ بمعنے ملائکہ فرشتے ہیں اور کہا کہ رجعی بمعنے لوٹنا ہے لنسفعن کے معنی یہ ہیں کہ ہم ضرورت پکڑیں گے لنسفعن نون خفیفہ کے ساتھ ہے سفعت بیدہ بول کر مراد لیتے ہیں کہ میں نے پکڑا۔

راوی: یحیی , عبدالرزاق , معمر , عبدالکریم , جزری , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ الْکَرِيمِ الْجَزَرِيِّ عَنْ عِکْرِمَةَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو جَهْلٍ لَئِنْ رَأَيْتُ مُحَمَّدًا يُصَلِّي عِنْدَ الْکَعْبَةِ لَأَطَأَنَّ عَلَی عُنُقِهِ فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَوْ فَعَلَهُ لَأَخَذَتْهُ الْمَلَائِکَةُ تَابَعَهُ عَمْرُو بْنُ خَالِدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ الْکَرِيمِ

(آیت) ہرگز نہیں ایسا نہ ہوگا کہ اگر وہ باز نہ آئے تو ہم پیشانی کے بال پکڑ کر گھسیٹیں گے ایسی پیشانی جو جھوٹی ہے۔
یحیی ، عبدالرزاق، معمر، عبدالکریم، جزری، عکرمہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ابوجہل نے کہا کہ اگر میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو کعبہ کے پاس نماز پڑھتے دیکھ لوں تو اس کی گردن کچل دوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ خبر ملی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر وہ ایسا کرے تو اس کو فرشتے پکڑ لیں عمرو بن خالد نے بواسطہ عبیداللہ عبدالکریم اس کی متابعت میں روایت کی۔

Narrated Ibn Abbas:
Abu Jahl said, "If I see Muhammad praying at the Ka'ba, I will tread on his neck." When the Prophet heard of that, he said, "If he does so, the Angels will snatch him away."

یہ حدیث شیئر کریں