صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن ۔ حدیث 2236

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قراء صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کا بیان ۔

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , اعمش , ابراہیم , علقمہ

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ کُنَّا بِحِمْصَ فَقَرَأَ ابْنُ مَسْعُودٍ سُورَةَ يُوسُفَ فَقَالَ رَجُلٌ مَا هَکَذَا أُنْزِلَتْ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّه صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَحْسَنْتَ وَوَجَدَ مِنْهُ رِيحَ الْخَمْرِ فَقَالَ أَتَجْمَعُ أَنْ تُکَذِّبَ بِکِتَابِ اللَّهِ وَتَشْرَبَ الْخَمْرَ فَضَرَبَهُ الْحَدَّ

محمد بن کثیر، سفیان، اعمش، ابراہیم، علقمہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم حمص میں تھے تو حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سورت یوسف کی تلاوت کی ایک آدمی نے کہا کہ اس طرح یہ سورت نازل نہیں ہوئی ہے حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے یہ سورت تلاوت کی تھی تو آپ نے فرمایا کہ بہت خوب! اس آدمی کے منہ سے شراب کی بو آتی تھی حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا تو کتاب اللہ کو جھٹلاتا ہے اور شراب بھی پیتا ہے چنانچہ اسے حد ماری۔

Narrated 'Alqama:
While we were in the city of Hims (in Syria), Ibn Mas'ud recited Surat Yusuf. A man said to him), "It was not revealed in this way." Then Ibn Mas'ud said, "I recited it in this way before Allah's Apostle and he confirmed my recitation by saying, 'Well done!' " Ibn Mas'ud detected the smell of wine from the man's mouth, so he said to him, "Aren't you ashamed of telling a lie about Allah's Book and (along with this) you drink alcoholic liquors too?" Then he lashed him according to the law.

یہ حدیث شیئر کریں