راہ خدا میں اجرت دینے اور سواریاں مہیا کرنے کا بیان مجاہد کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرتبہ ابن عمر سے کہا جہاد میں چلئے تو جواب دیا کہ میں تو دل سے یہ چاہتا ہوں کہ میں اپنے مال سے تمہاری مدد کروں تو میں نے کہا اللہ نے مجھے بہت کچھ دیا ہے جس پر انہوں نے فرمایا تمہاری سرمایہ داری تمہیں مبارک رہے میں تو یہ چاہتا ہوں کہ میرا بھی کچھ مال اس راستہ میں کام آئے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا بعض لوگ یہ مال اس لئے لیتے ہیں کہ جہاد کریں لیکن وہ میدان جہاد میں قدم نہیں رکھتے پس جو کوئی یہ حرکت کرے گا تو ہم اس مال کے زیادہ حقدار ہیں اور جو کچھ اس نے جہاد کے نام پر لیا ہے اس سے واپس لے لیں گے طاؤس و مجاہد کہتے ہیں کہ جب تم کو کوئی چیز اس لئے دی جائے کہ اس کی مدد سے راہ اللہ میں نکل سکو تو اس چیز کو اپنے گھروالوں کے پاس رکھ دو یا جو چاہو کرو مگر جہاد کے لئے گھر سے ضرور نکل پڑو۔
راوی: اسمٰعیل مالک نافع عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ حَمَلَ عَلَی فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَوَجَدَهُ يُبَاعُ فَأَرَادَ أَنْ يَبْتَاعَهُ فَسَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا تَبْتَعْهُ وَلَا تَعُدْ فِي صَدَقَتِکَ
اسماعیل مالک نافع عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ ایک دفعہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک گھوڑا اللہ کے راستہ میں سواری کے لئے دیا اور پھر اس کو فروخت ہوتا ہوا دیکھ کر یہ خیال کیا کہ اس کو مول لے لوں پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اس کو مول نہ لو اور اپنی صدقہ کی ہوئی چیز کو واپس نہ لو۔
Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
'Umar gave a horse to be used in Allah's Cause, but later on he found it being sold. So, he intended to buy it and asked Allah's Apostle who said, "Don't buy it and don't take back your gift of charity."
