جس کا نام ایک مرتبہ فوج میں لکھ لیا جائے اور اس کی بیوی حج کے لئے روانہ ہو، یا اس کو خود کوئی عذر ہو تو ایسے شخص کو کیا میدان جہاد میں جانے کی اجازت دی جائے
راوی: قتیبہ سفیان عمروابو سعید ابن عباس
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَخْلُوَنَّ رَجُلٌ بِامْرَأَةٍ وَلَا تُسَافِرَنَّ امْرَأَةٌ إِلَّا وَمَعَهَا مَحْرَمٌ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اکْتُتِبْتُ فِي غَزْوَةِ کَذَا وَکَذَا وَخَرَجَتْ امْرَأَتِي حَاجَّةً قَالَ اذْهَبْ فَحُجَّ مَعَ امْرَأَتِکَ
قتیبہ سفیان عمروابو سعید حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ کوئی مرد کسی عورت کے ساتھ تنہائی میں نہ بیٹھے اور نہ کوئی عورت بغیر کسی محرم کے اکیلی سفر کرے پھر ایک آدمی نے کھڑے ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ! میرا نام فلاں فلاں جہاد میں لکھ لیا گیا ہے اور میری بیوی حج کے لئے جارہی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اور اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔
Narrated Ibn Abbas:
That he heard the Prophet saying, "It is not permissible for a man to be alone with a woman, and no lady should travel except with a Muhram (i.e. her husband or a person whom she cannot marry in any case for ever; e.g. her father, brother, etc.)." Then a man got up and said, "O Allah's Apostle! I have enlisted in the army for such-and-such Ghazwa and my wife is proceeding for Hajj." Allah's Apostle said, "Go, and perform the Hajj with your wife."
