صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 313

جنگی قیدی کی رہائی کا بیان اس بارے میں حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کی ہے۔

راوی: احمد بن یونس زہیر مطرف عامر ابوجحیفہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ أَنَّ عَامِرًا حَدَّثَهُمْ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ لِعَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هَلْ عِنْدَکُمْ شَيْئٌ مِنْ الْوَحْيِ إِلَّا مَا فِي کِتَابِ اللَّهِ قَالَ لَا وَالَّذِي فَلَقَ الْحَبَّةَ وَبَرَأَ النَّسَمَةَ مَا أَعْلَمُهُ إِلَّا فَهْمًا يُعْطِيهِ اللَّهُ رَجُلًا فِي الْقُرْآنِ وَمَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ قُلْتُ وَمَا فِي الصَّحِيفَةِ قَالَ الْعَقْلُ وَفَکَاکُ الْأَسِيرِ وَأَنْ لَا يُقْتَلَ مُسْلِمٌ بِکَافِرٍ

احمد بن یونس زہیر مطرف عامر ابوجحیفہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت علیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ آپ کے پاس قرآن کریم کے سوا کچھ اور بھی وحی کے طور پر ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ قسم ہے اللہ کی! جس نے دانہ کو چیرا اور اس میں سے درخت نکلا میں اس بات سے واقف نہیں البتہ اللہ تعالیٰ نے ایک سمجھ تو مجھے دی ہے جو اللہ تعالیٰ فہم قرآن میں کسی کو مرحمت فرماتا ہے اور جو کچھ اس صحیفہ میں ہے (اس کے سوا اور کوئی چیز میرے پاس نہیں ہے) میں نے پوچھا صحیفہ میں کیا چیز ہے؟ تو انہوں نے فرمایا دیت اور قیدی کی رہائی اور یہ کہ کوئی مسلمان کافر کے بدلہ میں قتل نہ کیا جائے۔

Narrated Abu Juhaifa:
I asked Ali, "Do you have the knowledge of any Divine Inspiration besides what is in Allah's Book?" 'Ali replied, "No, by Him Who splits the grain of corn and creates the soul. I don't think we have such knowledge, but we have the ability of understanding which Allah may endow a person with, so that he may understand the Qur'an, and we have what is written in this paper as well." I asked, "What is written in this paper?" He replied, "(The regulations of) blood-money, the freeing of captives, and the judgment that no Muslim should be killed for killing an infidel."

یہ حدیث شیئر کریں