صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ جہاد اور سیرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ حدیث 330

میدان جنگ میں دشمن کے ڈر سے امیر بنائے بغیر اپنے آپ سالار بن جانے کا بیان

راوی: یعقوب ابن علیہ ایوب حمید انس بن مالک

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَخَذَ الرَّايَةَ زَيْدٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَهَا جَعْفَرٌ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَوَاحَةَ فَأُصِيبَ ثُمَّ أَخَذَهَا خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ غَيْرِ إِمْرَةٍ فَفُتِحَ عَلَيْهِ وَمَا يَسُرُّنِي أَوْ قَالَ مَا يَسُرُّهُمْ أَنَّهُمْ عِنْدَنَا وَقَالَ وَإِنَّ عَيْنَيْهِ لَتَذْرِفَانِ

یعقوب ابن علیہ ایوب حمید انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ موتہ کے زمانہ میں خطبہ پڑھ کر فرمایا کہ زید نے جھنڈا لیا اور وہ شہید کردیئے گئے پھر وہ علم جعفر نے لیا اور وہ بھی شہید کردیئے گئے اس کے بعد عبداللہ بن رواحہ نے اس پر چم کو بلند کیا اور وہ بھی شہید کردیئے گئے پھر خالد بن ولید نے قبل اس کے کہ ان کو امیر بنایا جائے اس پھریرے کو اونچا کیا اور ان کے ہاتھ پر فتح نصیب ہوئی مجھے اس کی خوشی نہیں یا یہ فرمایا کہ ان کو ان کی مسرت نہیں کہ وہ ہمارے پاس رہتے انس کا کہنا ہے کہ اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے ٹپاٹپ آنسو گر رہے تھے۔

Narrated Anas bin Malik:
Allah's Apostle delivered a sermon and said, "Zaid received the flag and was martyred, then Ja'far took it and was martyred, then 'Abdullah bin Rawaha took it and was martyred, and then Khalid bin Al-Walid took it without being appointed, and Allah gave him victory." The Prophet added, "I am not pleased (or they will not be pleased) that they should remain (alive) with us," while his eyes were shedding tears.

یہ حدیث شیئر کریں